صحيح البخاری - خواب کی تعبیر کا بیان - حدیث نمبر 7006
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَائَ الضُّبَعِيُّ حَدَّثَنَا مَهْدِيٌّ وَهُوَ ابْنُ مَيْمُونٍ حَدَّثَنَا وَاصِلٌ مَوْلَی أَبِي عُيَيْنَةَ عَنْ يَحْيَی بْنِ عُقَيْلٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ يَعْمَرَ عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ الدُّؤَلِيِّ عَنْ أَبِي ذَرٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ يُصْبِحُ عَلَی کُلِّ سُلَامَی مِنْ أَحَدِکُمْ صَدَقَةٌ فَکُلُّ تَسْبِيحَةٍ صَدَقَةٌ وَکُلُّ تَحْمِيدَةٍ صَدَقَةٌ وَکُلُّ تَهْلِيلَةٍ صَدَقَةٌ وَکُلُّ تَکْبِيرَةٍ صَدَقَةٌ وَأَمْرٌ بِالْمَعْرُوفِ صَدَقَةٌ وَنَهْيٌ عَنْ الْمُنْکَرِ صَدَقَةٌ وَيُجْزِئُ مِنْ ذَلِکَ رَکْعَتَانِ يَرْکَعُهُمَا مِنْ الضُّحَی
نماز چاشت کے پڑھنے کے استحباب اور ان کی رکعتوں کی تعداد کے بیان میں
عبداللہ بن محمد بن اسماء، مہدی ابن میمون، واصل مولیٰ ابی عیینہ، یحییٰ بن عقیل، یحییٰ بن یعمر، ابواسود، ابوذر ؓ روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا تم میں جو کوئی آدمی صبح کرتا ہے تو اس کے ہر جوڑ پر صدقہ لازم ہے تُو ہر مرتبہ سُبْحَانَ اللَّهِ کہ صدقہ ہے، ہر ایک مرتبہ اَلْحَمْدُ لِلَّهِ کہنا صدقہ ہے اور ہر ایک مرتبہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کہنا صدقہ ہے اچھائی کا حکم کرنا صدقہ ہے اور برائی سے روکنا صدقہ ہے اور سب صدقات کا متبادل چاشت کی نماز کی دو رکعتوں کا پڑھ لینا ہے۔
Abu Dharr (RA) reported Allahs Apostle ﷺ as saying: In the morning charity is due from every bone in the body of every one of you. Every utterance of Allahs glorification is an act of charity. Every utterance of praise of Him is an act of charity, every utterance of profession of His Oneness is an act of charity, every utterance of profession of His Greatness is an act of charity, enjoining good is an act of charity, forbidding what is disreputable is an act of charity, and two rakahs which one prays in the forenoon will suffice.
Top