سنن الترمذی - - حدیث نمبر 5301
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ أَبَانَ وَوَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی وَأَحْمَدُ بْنُ عُمَرَ الْوَکِيعِيُّ وَاللَّفْظُ لِابْنِ أَبَانَ قَالُوا حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ يَقُولُا يَا أَهْلَ الْعِرَاقِ مَا أَسْأَلَکُمْ عَنْ الصَّغِيرَةِ وَأَرْکَبَکُمْ لِلْکَبِيرَةِ سَمِعْتُ أَبِي عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ يَقُولُا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ الْفِتْنَةَ تَجِيئُ مِنْ هَاهُنَا وَأَوْمَأَ بِيَدِهِ نَحْوَ الْمَشْرِقِ مِنْ حَيْثُ يَطْلُعُ قَرْنَا الشَّيْطَانِ وَأَنْتُمْ يَضْرِبُ بَعْضُکُمْ رِقَابَ بَعْضٍ وَإِنَّمَا قَتَلَ مُوسَی الَّذِي قَتَلَ مِنْ آلِ فِرْعَوْنَ خَطَأً فَقَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَهُ وَقَتَلْتَ نَفْسًا فَنَجَّيْنَاکَ مِنْ الْغَمِّ وَفَتَنَّاکَ فُتُونًا قَالَ أَحْمَدُ بْنُ عُمَرَ فِي رِوَايَتِهِ عَنْ سَالِمٍ لَمْ يَقُلْ سَمِعْتُ
مشرق کی طرف سے شیطان کے سینگ کے طلوع ہونے کی جگہ سے فتنہ کے ظاہر ہونے کے بیان میں
ابن عمر ابن ابان واصل عبدالاعلی احمد بن عمر وکیع بن ابان حضرت ابن فضیل اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے سالم بن عبداللہ بن عمرو ؓ سے سنا انہوں نے کہا اے اہل عراق میں تم سے چھوٹے گناہوں کے بارے میں نہیں پوچھتا اور نہ یہ پوچھتا ہوں کہ تم کو کبائر پر کس چیز نے برانگیختہ کیا میں نے اپنے والد عبداللہ بن عرم سے سنا وہ فرماتے تھے میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرماتے تھے بیشک فتنہ اس طرف سے آئے گا اور اپنے ہاتھ سے مشرق کی طرف اشارہ کیا جہاں سے شیطان کے دو سینگ طلوع ہوتے ہیں تم ایک دوسرے کی گردنوں کو مارو گے اور موسیٰ (علیہ السلام) نے آل فرعون میں سے جس آدمی کو خطاءً قتل کیا تھا تو اللہ رب العزت نے ان سے فرمایا اور تو نے ایک جان کو قتل کیا تو ہم نے تجھے غم سے نجات عطا کی اور تجھے آزمایا جیسے آزمایا جاتا ہے۔
Ibn Fudail reported on the authority of his father that he heard Salim bin Abdullah bin Umar as saying: O people of Iraq, how strange it is that you ask about the minor sins but commit major sins? I heard from my father Abdullah bin Umar, narrating that he heard Allahs Messenger ﷺ as saying while pointing his hand towards the east: Verily the turmoil would come from this side, from where appear the horns of Satan and you would strike the necks of one another; and Moses (علیہ السلام) killed a person from among the people of Pharaoh unintentionally and Allah, the Exalted and Glorious, said: "You killed a person but We relieved you from the grief and tried you with (many a) trial" (xx. 40). Ahmad bin Umar reported this hadith from Salim, but he did not make a mention of the words: "I heard".
Top