صحيح البخاری - نماز کے اوقات کا بیان - حدیث نمبر 578
و حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ وَيَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَا أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ ابْنِ حَبَّانَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ خَالَتِهِ أُمِّ حَرَامٍ بِنْتِ مِلْحَانَ أَنَّهَا قَالَتْ نَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا قَرِيبًا مِنِّي ثُمَّ اسْتَيْقَظَ يَتَبَسَّمُ قَالَتْ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا أَضْحَکَکَ قَالَ نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي عُرِضُوا عَلَيَّ يَرْکَبُونَ ظَهْرَ هَذَا الْبَحْرِ الْأَخْضَرِ ثُمَّ ذَکَرَ نَحْوَ حَدِيثِ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ
سمندر میں جہاد کرنے کی فضلیت کے بیان میں
محمد بن رمح بن مہاجر، یحییٰ بن یحیی، لیث، یحییٰ بن سعید ابن حبان، حضرت انس ؓ کی خالہ حضرت ام حرام بنت ملحان ؓ سے روایت ہے کہ ایک دن رسول اللہ ﷺ میرے قریب سو گئے پھر مسکراتے ہوئے بیدار ہوئے تو میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول آپ ﷺ کو کس بات نے ہنسایا آپ ﷺ نے فرمایا مجھے میری امت کے کچھ لوگ دکھائے گئے جو اس سبز سمندر کی پیٹھ پر سوار ہو رہے تھے باقی حدیث اسی طرح بیان کی۔
It has been reported on the authority of Umm Haram daughter of Milhan (through another chain of transmitters). She said: One day the Messenger of Allah ﷺ slept (at a place) near me. He woke up smiling. She said: Messenger of Allah. what made thee laugh? He said: A people from my followers were presented to me. They were sailing on the surface of this green sea... (here follows the tradition that has gone before).
Top