سنن الترمذی - حج کا بیان - حدیث نمبر 893
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ سَمِعَ جَابِرًا يَسْأَلُ کَمْ کَانُوا يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ قَالَ کُنَّا أَرْبَعَ عَشْرَةَ مِائَةً فَبَايَعْنَاهُ وَعُمَرُ آخِذٌ بِيَدِهِ تَحْتَ الشَّجَرَةِ وَهِيَ سَمُرَةٌ فَبَايَعْنَاهُ غَيْرَ جَدِّ بْنِ قَيْسٍ الْأَنْصَارِيِّ اخْتَبَأَ تَحْتَ بَطْنِ بَعِيرِهِ
جنگ کرنے کے ارادہ کے وقت لشکر کے امیر کی بیعت کرنے کے استحباب اور شجرہ کے نیچے بیعت رضوان کے بیان میں
محمد بن حاتم، حجاج، ابن جریج، ابوزبیر، جابر، حضرت ابوزبیر ؓ سے روایت ہے کہ حضرت جابر ؓ سے پوچھا گیا کہ وہ صلح حدیبیہ کے دن کتنے تھے تو انہوں نے کہا ہم چودہ سو تھے ہم نے آپ ﷺ سے بیعت کی اور حضرت عمر ؓ ایک درخت کے نیچے جو کہ کیکر کا تھا آپ ﷺ کا ہاتھ پکڑے ہوئے تھے سوائے جد بن قیس انصاری کے وہ اونٹ کے پیٹ کے نیچے چھپ گیا۔
It has been narrated on the authority of Abu Zubair who heard Jabir being questioned as to how many people were there on the Day of Hudaibiya He replied: We wore fourteen hundred. We swore fealty to him, and Umar was holding his hand while he was sitting Under the tree (to administer the oath). The tree was ahadeeth (a wild tree found in desers). All of as took tha oath of fealty at his hands except Jadd bin Qais al-Ansari who hid himself under the belly of his camel.
Top