صحيح البخاری - ادب کا بیان - حدیث نمبر 6021
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَيْقَظَ مِنْ نَوْمِهِ وَهُوَ يَقُولُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَيْلٌ لِلْعَرَبِ مِنْ شَرٍّ قَدْ اقْتَرَبَ فُتِحَ الْيَوْمَ مِنْ رَدْمِ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ مِثْلُ هَذِهِ وَعَقَدَ سُفْيَانُ بِيَدِهِ عَشَرَةً قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَهْلِکُ وَفِينَا الصَّالِحُونَ قَالَ نَعَمْ إِذَا کَثُرَ الْخَبَثُ
فتنوں کے قریب ہونے اور یاجوج ماجوج کی آڑ کھلنے کے بیان میں
عمرو ناقد، سفیان بن عیینہ، زہری، عروہ، زینب، ام سلمہ، ام حبیبہ، حضرت زینب بنت جحش سے روایت ہے کہ نبی ﷺ اپنی نیند سے یہ کہتے ہوئے بیدار ہوئے لا الہ الا اللہ عرب کے لئے اس شر سے ہلاکت ہو جو قریب آپہنچا یاجوج ماجوج کی آڑ آج اتنی کھل گئی ہے اور سفیان راوی نے اپنے ہاتھ سے دس کا عدد کا حلقہ بنایا میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ کیا ہم ہلاک ہوجائیں گے اس حال میں کہ نیک لوگ ہم میں موجود ہوں گے آپ نے فرمایا جب فسق وفجور کی کثرت ہوجائے گی۔
Zainab bint Jahsh reported that Allahs Apostle ﷺ got up from sleep saying: There is no god but Allah; there is a destruction in store for Arabia because of turmoil which is at hand, the barrier of Gog and Magog has opened so much. And Sufyan made a sign of ten with the help of his hand (in order to indicate the width of the gap) and I said: Allahs Messenger, would we be perished in spite of the fact that there would be good people amongst us? Thereupon he said: Of course, but only when the evil predominates.
Top