صحيح البخاری - کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان - حدیث نمبر 1007
حَدَّثَنِي يُوسُفُ بْنُ حَمَّادٍ الْمَعْنِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَتَبَ إِلَی کِسْرَی وَإِلَی قَيْصَرَ وَإِلَی النَّجَاشِيِّ وَإِلَی کُلِّ جَبَّارٍ يَدْعُوهُمْ إِلَی اللَّهِ تَعَالَی وَلَيْسَ بِالنَّجَاشِيِّ الَّذِي صَلَّی عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ و
نبی ﷺ کے لکھے گئے کافر بادشاہوں کی طرف اور ان ہیں اسلام کی طرف بلانے کے بیان میں
یوسف بن حماد، عبدالاعلی، سعید بن قتادہ، حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی ﷺ نے کسری اور قیصر کی طرف اور نجاشی اور ہر (کافر) حاکم کی طرف خط لکھے جن میں ان کو اللہ تعالیٰ کی طرف دعوت دی گئی اور نجاشی یہ وہ نہیں ہے کہ جس پر نبی ﷺ نے نماز جنازہ پڑھائی تھی۔
It has been narrated on the authority of Anas that the Prophet ﷺ of Allah ﷺ wrote to Chosroes (King of Persia), Caesar (Emperor of Rome), Negus (King of Abyssinia) and every (other) despot inviting them to Allah, the Exalted. And this Negus was not the one for whom the Messenger of Allah ﷺ had said the funeral prayers.
Top