سنن ابو داؤد - حروف اور قرات کا بیان - حدیث نمبر 3999
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي مَالِکٌ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ بَيْعِ الثَّمَرَةِ حَتَّی تُزْهِيَ قَالُوا وَمَا تُزْهِيَ قَالَ تَحْمَرُّ فَقَالَ إِذَا مَنَعَ اللَّهُ الثَّمَرَةَ فَبِمَ تَسْتَحِلُّ مَالَ أَخِيکَ
درخت لگانے اور کھیتی باڑی کرنے کی فضیلت کے بیان میں
ابوطاہر، ابن وہب، مالک، حمید طویل، حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے پھلوں کی بیع سے منع کیا یہاں تک کہ رنگ نہ آجائے صحابہ ؓ نے عرض کیا تز ہی کیا ہے؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا اس کا سرخ ہوجانا اور فرمایا جب اللہ پھل کو روک لے تو پھر تو کس چیز کے بدلے اپنے بھائی کا مال حلال کرے گا؟
Anas bin Malik (RA) reported that Allahs Messenger ﷺ forbade the sale of fruits until these are mellow. They (the companions of Anas) said: What is meant by" mellow"? He said: It implies that these became red. He said: When Allah hinders the growth of fruits, (then) what for the wealth of your brother would become permissible for you?
Top