صحيح البخاری - علم کا بیان - حدیث نمبر 2825
و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ حَدَّثَنَا أَفْلَحُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ طَيَّبْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِي لِحُرْمِهِ حِينَ أَحْرَمَ وَلِحِلِّهِ حِينَ أَحَلَّ قَبْلَ أَنْ يَطُوفَ بِالْبَيْتِ
احرام سے پہلے بدن میں خوشبو لگانے اور مشک کے استعمال کرنے اور اس بات کے بیان میں کہ خوشبو کا اثر باقی رہنے میں کوئی حرج نہیں
عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب، افلح بن حمید، قاسم بن محمد، سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ نبی ﷺ کی زوجہ مطہرہ سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے جس وقت احرام باندھا تو میں نے احرام کی وجہ سے اپنے ہاتھ سے آپ ﷺ کو خوشبو لگائی اور جس وقت آپ ﷺ نے بیت اللہ کے طواف سے پہلے احرام کھولا تو اس وقت بھی خوشبو لگائی۔
Aisha (Allah be pleased with her) reported: I applied perfume to the Messenger of Allah ﷺ before he entered upon the state of lhram and (concluding) before circumambulating the (sacred) House.
Top