صحيح البخاری - فرائض کی تعلیم کا بیان - حدیث نمبر 2533
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کُنْتُ أَغَارُ عَلَی اللَّاتِي وَهَبْنَ أَنْفُسَهُنَّ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَقُولُ وَتَهَبُ الْمَرْأَةُ نَفْسَهَا فَلَمَّا أَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ تُرْجِي مَنْ تَشَائُ مِنْهُنَّ وَتُؤْوِي إِلَيْکَ مَنْ تَشَائُ وَمَنْ ابْتَغَيْتَ مِمَّنْ عَزَلْتَ قَالَ قُلْتُ وَاللَّهِ مَا أَرَی رَبَّکَ إِلَّا يُسَارِعُ لَکَ فِي هَوَاکَ
اپنی باری سوکن کو ہبہ کردینے کے جواز کے بیان میں
ابوکریب، محمد بن العلاء، ابواسامہ، ہشام، سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ مجھے ان عورتوں پر غیرت آتی تھی جنہوں نے اپنے آپ کو رسول اللہ ﷺ کے لئے ہبہ کردیا تھا اور میں کہتی تھی کہ کیا عورت بھی اپنے آپ کو ہبہ کرسکتی ہے جب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی، (تُرْجِيْ مَنْ تَشَا ءُ مِنْهُنَّ وَ تُ ْوِيْ اِلَيْكَ مَنْ تَشَا ءُ وَمَنِ ابْتَغَيْتَ مِمَّنْ عَزَلْتَ ) 33۔ الاحزاب: 51) اے نبی ﷺ جسے تو چاہے اپنے سے دور کر اور جسے تو چاہے ان میں سے اسے اپنے پاس جگہ دے تو میں نے کہا اللہ کی قسم! آپ ﷺ کا رب تو آپ ﷺ کی خواہش پوری کرنے میں آپ ﷺ پر سبقت کرتا ہے۔
Aisha (Allah be pleased with her) reported: I felt jealous of the women who offered themselves to Allahs Messenger ﷺ and said: Then when Allah, the Exalted and Glorious, revealed this: "You may defer any one of them you wish, and take to yourself any you wish; and if you desire any you have set aside (no sin is chargeable to you)" (xxxiii. 51), I (Aisha.) said: It seems to me that your Lord hastens to satisfy your desire.
Top