صحيح البخاری - وضو کا بیان - حدیث نمبر 6411
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ أَبِي شَيْبَةَ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُقْتَلُ نَفْسٌ ظُلْمًا إِلَّا کَانَ عَلَی ابْنِ آدَمَ الْأَوَّلِ کِفْلٌ مِنْ دَمِهَا لِأَنَّهُ کَانَ أَوَّلَ مَنْ سَنَّ الْقَتْلَ
قتل کی ابتداء کرنے والے کے گناہ کے بیان
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن عبداللہ بن نمیر، ابومعاویہ، اعمش، عبداللہ بن مرہ، مسروق، حضرت عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جب کوئی نفس ظلما قتل کیا جاتا ہے تو اس کے گناہ کا ایک حصہ حضرت آدم (علیہ السلام) کے بیٹے پر بھی ڈالا جاتا ہے کیونکہ وہ پہلا ہے جس نے قتل کی ابتداء کی۔
Abdullah (b. Masud) reported: Allahs Apostle ﷺ having said: No person who is killed unjustly, but the share of (this offence of his also) falls upon the first son of Adam, for he was the first to introduce killing.
Top