صحيح البخاری - نماز کا بیان - حدیث نمبر 408
و حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ الْأَنْصَارِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَجُلًا اطَّلَعَ مِنْ جُحْرٍ فِي بَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِدْرًی يُرَجِّلُ بِهِ رَأْسَهُ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ أَعْلَمُ أَنَّکَ تَنْظُرُ طَعَنْتُ بِهِ فِي عَيْنِکَ إِنَّمَا جَعَلَ اللَّهُ الْإِذْنَ مِنْ أَجْلِ الْبَصَرِ
اجازت مانگنے والے سے جب پوچھا جائے کون ہو تو اس کے لئے میں کہنے کی کراہت کے بیان میں۔
حرملہ بن یحییٰ ابن وہب، یونس ابن شہاب سہل بن سعد انصاری حضرت سہل بن سعد انصاری سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ کے دروازہ کی درز میں سے جھانکا اور رسول اللہ کے پاس ایک کنگھا تھا جس سے آپ ﷺ اپنے سر میں کنگھی کر رہے تھے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اگر مجھے معلوم ہوتا کہ تو دیکھ رہا ہے تو میں اس کنگھے کو تیری آنکھ میں چبھو دیتا، اللہ تبارک وتعالی نے اجازت لینے کا حکم دیکھنے ہی کی وجہ سے تو مقرر فرمایا ہے۔
Sahl bin Sad as-Saidi reported that a person peeped through the hole of the door of Allahs Messenger ﷺ and he had with him some pointed thing with which he had been adjusting (the hair of his head). Allahs Messenger ﷺ said to him: If I were to know that you had been peeping, I would have thrust it in your eyes. Allah has prescribed seeking permission because of protection against glance.
Top