صحيح البخاری - گواہیوں کا بیان - حدیث نمبر 6453
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ رُمْحٍ عَنْ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ صَفِيَّةَ بِنْتَ أَبِي عُبَيْدٍ حَدَّثَتْهُ عَنْ حَفْصَةَ أَوْ عَنْ عَائِشَةَ أَوْ عَنْ کِلْتَيْهِمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ أَوْ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ أَنْ تُحِدَّ عَلَی مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ إِلَّا عَلَی زَوْجِهَا
بیوہ عورت کے لئے تین دن سے زیادہ سوگ کی حرمت کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، قتیبہ، ابن رمح، لیث بن سعید، حضرت نافع ؓ سے روایت ہے کہ حضرت صفیہ بنت ابی عبید ؓ حضرت حفصہ یا حضرت عائشہ صدیقہ ؓ یا دونوں سے روایت کرتے ہوئے بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے بیان فرمایا کسی عورت کے لئے جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ہو یا اللہ اور اس کے رسول اللہ ﷺ پر ایمان رکھتی ہو حلال نہیں کہ وہ میت پر تین دن سے زیادہ سوگ کرے سوائے اس کے کہ وہ اپنے خاوند پر تین دن سے زیادہ یعنی چار ماہ دس دن سوگ کرسکتی ہے۔
Safiyya bint Abu Ubaid reported on the authority of Hafsa or Aisha (Allah be pleased with thein) or from both of them that Allahs Messenger (may peace he upon him) said: It is not permissible for a woman believing in Allah and the Hereafter (or believing in Allah and His Messenger) that she should observe mourning for the dead beyond three days except in case of her husband.
Top