صحيح البخاری - نماز کے اوقات کا بیان - حدیث نمبر 5852
و حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ قَالَ مَکَثْتُ عِشْرِينَ سَنَةً يُحَدِّثُنِي مَنْ لَا أَتَّهِمُ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ ثَلَاثًا وَهِيَ حَائِضٌ فَأُمِرَ أَنْ يُرَاجِعَهَا فَجَعَلْتُ لَا أَتَّهِمُهُمْ وَلَا أَعْرِفُ الْحَدِيثَ حَتَّی لَقِيتُ أَبَا غَلَّابٍ يُونُسَ بْنَ جُبَيْرٍ الْبَاهِلِيَّ وَکَانَ ذَا ثَبَتٍ فَحَدَّثَنِي أَنَّهُ سَأَلَ ابْنَ عُمَرَ فَحَدَّثَهُ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ تَطْلِيقَةً وَهِيَ حَائِضٌ فَأُمِرَ أَنْ يَرْجِعَهَا قَالَ قُلْتُ أَفَحُسِبَتْ عَلَيْهِ قَالَ فَمَهْ أَوَ إِنْ عَجَزَ وَاسْتَحْمَقَ
حائضہ عورت کو اس کی رضا مندی کے بغیر طلاق دنیے کی حرمت اور اگر کوئی طلاق دے دے تو طلاق واقع نہ ہوئی اور مرد کو رجوع کرنے کا حکم دینے کے بیان میں
علی بن حجر سعدی، اسماعیل بن ابراہیم، ایوب، حضرت ابن سیرین سے روایت ہے کہ میں بیس سال تک ٹھہرا رہا ایک راوی کی روایت پر جسے میں متہم نہیں کرتا ابن عمر ؓ نے اپنی بیوی کو حالت حیض میں تین طلاقیں دے دیں تو انہیں حکم دیا گیا کہ وہ اس سے رجوع کرلیں میں جھوٹ سے بچنا چاہتا تھا اور میں یہ حدیث نہیں جانتا تھا یہاں تک کہ میں ابوغلاب یونس بن جبیر باہلی سے ملا اور وہ حافظہ والا تھا اس نے مجھ سے بیان کیا کہ اس نے ابن عمر ؓ سے پوچھا تو انہوں نے اس سے بیان کیا کہ انہوں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی تھی اس حال میں کہ وہ حائضہ تھی تو اسے رجوع کرنے کا حکم دیا گیا میں نے کہا کیا یہ طلاق اس پر شمار ہوگی؟ تو انہوں نے کہا کیوں نہیں کیا میں عاجز ہوگیا ہوں یا احمق۔
Ibn Sirin reported: One who was blameless (as a narrator) narrated to me for twenty years that Ibn Umar (RA) pronounced three divorces to his wife while she was in the state of menses. He was commanded to take her back. I neither blamed them (the narrators) nor recognised the hadith (to be perfectly genuine) until I met Abu Ghallab Yunus bin Jubair al-Bahili and he was very authentic, and he narrated to me that he had asked Ibn Umar (Allah be pleased with there) and he narrated it to him that he made one pronouncement of divorce to his wife as she was in the state of menses, but he was commanded to take her back. I said: Was it counted (as one pronouncement)? He said: Why not, was I helpless or foolish?
Top