مخلوق اللہ کے تئیں شفقت وہمدردی :
اور حضرت انس ؓ کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ صبح کی نماز سے فارغ ہوتے تو اہل مدینہ کے خدام (یعنی لونڈیاں اور غلام اپنے اپنے برتنوں میں پانی لے کر پہنچ جاتے (تاکہ آپ ﷺ کے دست مبارک کی برکت سے عافیت اور بیماریوں سے شفا حاصل کریں) چناچہ جو شخص بھی پانی کا برتن لے کر آتا آپ ﷺ (اس کی خوشی کی خاطر اور اس کو اپنی برکت پہنچانے کے لئے) اس برتن میں اپنا ہاتھ ڈال دیتے اکثر ایسا ہوتا تھا کہ لوگ سردی کے موسم میں صبح ہی صبح اپنے برتن لے کر آتے اور آپ ﷺ (بڑی خوش دلی کے ساتھ) اپنا دست مبارک ان برتنوں میں ڈال دیتے۔ (مسلم)
تشریح
یہ حدیث نہ صرف آپ ﷺ کی اس شفقت و محبت اور ہمدری کو ظاہر کرتی ہے جو آپ ﷺ اپنی امت کے تئیں رکھتے تھے بلکہ اس طرف رہنمائی بھی کرتی ہے کہ اگر تکلیف و پریشانی کو برداشت کرکے بھی مخلوق اللہ کو فائدہ پہنچا یا جاسکتا ہو تو اس سے دریغ نہ کرنا چاہیے۔