مشکوٰۃ المصابیح - نبی کریم ﷺ کے اسماء مبارک اور صفات کا بیان - حدیث نمبر 1496
حدیث نمبر: 397
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنَّ الشَّيْطَانَ يَأْتِي أَحَدَكُمْ فِي صَلَاتِهِ فَيَلْبِسُ عَلَيْهِ حَتَّى لَا يَدْرِيَ كَمْ صَلَّى فَإِذَا وَجَدَ ذَلِكَ أَحَدُكُمْ فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
جسے نماز میں کمی یا زیادتی کا شک ہو
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: آدمی کے پاس شیطان اس کی نماز میں آتا ہے اور اسے شبہ میں ڈال دیتا ہے، یہاں تک آدمی نہیں جان پاتا کہ اس نے کتنی رکعت پڑھی ہیں؟ چناچہ تم میں سے کسی کو اگر اس قسم کا شبہ محسوس ہو تو اسے چاہیئے کہ وہ بیٹھے بیٹھے سہو کے دو سجدے کرلے ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الأذان ٤ (٦٠٨)، والعمل في الصلاة ١٨ (١٢٢٢)، والسہو ٦ (١٢٣١)، وبدء الخلق ١١ (٣٢٨٥)، صحیح مسلم/الصلاة ٨ (٣٩)، والمساجد ١٩ (٥٧٠)، سنن ابی داود/ الصلاة ١٩٨ (١٠٣٠)، سنن النسائی/الأذان ٣٠ (٦٧١)، والسہو ٢٥ (١٢٥٣)، سنن ابن ماجہ/الإقامة ١٣٥ (١٢١٦)، ( تحفة الأشراف: ١٥٢٣٩)، مسند احمد (٢/٣١٣، ٣٥٨، ٤١١، ٤٦٠، ٥٠٣، ٥٢٢، ٥٣١) (صحیح)
وضاحت: ١ ؎: یقینی بات پر بنا کرنے کے بعد۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (943 - 345)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 397
Top