حضرت ابراہیم (علیہ السلام) اور آنحضرت ﷺ :
اور حضرت عبداللہ ابن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا ہر پیغمبر کے پیغمبروں سے ایک ایک رفیق اور ولی ہیں پس پیغمبروں میں جو پیغمبر میرے رفیق اور ولی ہیں وہ میرے باپ اور پروردگار کے خلیل حضرت ابر اہیم (علیہ السلام) ہیں۔ اس کے بعد آنحضرت ﷺ نے (اپنے اس قول کی دلیل کے طور پر) یہ آیت پڑھی (اِنَّ اَوْلَى النَّاسِ بِاِبْرٰهِيْمَ لَلَّذِيْنَ اتَّبَعُوْهُ وَھٰذَا النَّبِىُّ وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَاللّٰهُ وَلِيُّ الْمُؤْمِنِيْنَ ) 3۔ ال عمران 68) ترجمہ بلاشبہ سب آدمیوں میں زیادہ خصوصیت رکھنے والے (حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کے ساتھ البتہ وہ لوگ تھے جہنوں نے (ان کے زمانہ میں) ان کا اتباع کیا تھا اور یہ نبی ( محمد ﷺ ہیں اور وہ لوگ ہیں جو ایمان لائے اور اللہ تعالیٰ حامی و کارساز ہیں ایمان والوں کے۔ (ترمذی)