سواری پر رمی جمار
حضرت قدامی بن عبداللہ بن عمار ؓ کہتے ہیں کہ میں نے قربانی کے دن رسول کریم ﷺ کو دیکھا کہ آپ ﷺ اپنی اونٹنی صہباء پر سوار (جمرہ عقبہ پر) کنکریاں پھینک رہے تھے نہ تو وہاں مارنا تھا نہ ہانکنا اور نہ ہٹو بچو کی آوازیں تھیں۔ (شافعی، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ، دارمی)
تشریح
صہباء اس اونٹنی کو کہتے ہیں جس کی رنگت کی سفیدی، سرخی آمیز، ہو بایں طور کہ اس کے بالوں کی نوکیں اوپر سے سرخ ہوں اور نیچے کی طرف سفیدی ہو۔ حدیث کے آخری جزء کا مطلب یہ ہے کہ جس طرح امراء و سلاطین اور سربراہ مملکت کی سواری کے آگے آگے نقیب و چوب دار راستہ کا انتظام و اہتمام کرتے ہوئے چلتے ہیں سرور کائنات اور آقائے نامدار ﷺ کی سواری کے آگے اس طرح کا کوئی انتظام و اہتمام نہیں ہوتا تھا۔