سائل کو خالی ہاتھ واپس نہ جانے دو
حضرت ام مجید ؓ کہتی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ سائل کو کچھ دے کر واپس کرو اگرچہ وہ جلا ہوا کھر ہی کیوں نہ ہو۔ (مالک و نسائی) ترمذی اور ابوداؤد نے اس کے ہم معنی روایت نقل کی ہے۔
تشریح
بظلف محرق اپنے اصل معنی کے لئے استعمال نہیں کیا گیا ہے یعنی اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ سائل کو جلا ہوا کھر ہی دے دیا جائے کیونکہ یہ کوئی قابل انتفاع چیز نہیں ہے بلکہ یہ لفظ بطور مبالغہ استعمال فرمایا گیا ہے، جس کا مفہوم یہ ہے کہ کوئی سائل تمہارے پاس آئے تو اسے خالی ہاتھ واپس نہ کرو۔ بلکہ تمہیں اس وقت جو بھی ادنیٰ ٰسے ادنیٰ اور کمتر چیز میسر ہو وہ سائل کو دے دو۔