کھڑے ہونے کا بیان
کھڑے ہونے سے مراد کسی کے لئے تعظیما کھڑے ہونا، بعض علماء نے لکھا ہے کہ مجلس میں یا اپنے پاس آنے والے شخص کی تعظیم و توقیر کے لئے کھڑے ہوجانامسنون ہے۔ ان حضرات نے آنحضرت ﷺ کے اس ارشاد گرامی سے استدلال کیا ہے کہ قوموا الی سیدکم جیسا کہ آگے حدیث میں آرہا ہے اور بعض حضرات یہ کہتے ہیں کہ مکروہ و بدعت ہے اور اس کی ممانعت ثابت ہے ان کی دلیل یہ ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا جس طرح عجمی کھڑے ہوجاتے ہیں اس طرح تم نہ اٹھو اور فرمایا کہ یہ عجمیوں کا دستور ہے۔