بیوہ اپنی مرضی کے خلاف ہوجانیوالے نکاح کو رد کرسکتی ہے
اور حضرت خنساء بنت خذام سے روایت ہے کہ ان کے والد نے ان کا نکاح ان کی اجازت حاصل کئے بغیر) کردیا جب کہ وہ بیوہ اور بالغہ تھیں چناچہ انہوں نے اس عقد کو ناپسند کیا اور نبی کریم ﷺ کی خدمت میں اپنا معاملہ لے کر حاضر ہوئیں لہذا آپ ﷺ نے ان کا نکاح یعنی ان کے والد کے نکاح کرنے کو رد کردیا (بخاری) اور ابن ماجہ کی روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ آپ ﷺ نے ان کا نکاح جو ان کے والد نے کیا تھا رد کردیا۔