مشکوٰۃ المصابیح - نبی ﷺ کی وفات کا بیان - حدیث نمبر 5891
وعن أبي سعيد الخدري قال : لما نزلت بنو قريظة على حكم سعد بن معاذ بعث رسول الله صلى الله عليه و سلم إليه فجاء على حمار فلما دنا قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : قوموا إلى سيدكم فجاء فجلس فقال رسول الله صلى الله عليه و سلم : إن هؤلاء نزلوا على حكمك . قال : فإني أحكم أن تقتل المقاتلة وأن تسبى الذرية . قال : لقد حكمت فيهم بحكم الملك . وفي رواية : بحكم الله
تکفین
آنحضرت ﷺ کے کفن کے بارے میں مختلف روایتیں منقول ہیں لیکن صحیح روایت وہ ہے جو حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے منقول ہے کہ آپ ﷺ کو تین سوتی کپڑوں میں کفنایا گیا تھا، ان میں کرتا اور عمامہ نہیں تھا ویسے حضرت عائشہ صدیقہ ؓ کی اس روایت کے بیان کے مطلب میں بھی اختلافی اقوال ہیں۔ بعض حضرات نے یہ کہا کہ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ کے ارشاد کے مطابق ان میں کرتا اور عمامہ نہیں تھا کا مطلب یہ ہے کہ کرتا اور عمامہ ان تین کپڑوں میں نہیں تھا بلکہ کرتا اور عمامہ ان تین کپڑوں کے علاوہ تھے گویا آپ ﷺ کے کفن میں مجموعی طور پر پانچ کپڑے تھے، لیکن یہ بات قرین قیاس معلوم نہیں ہوتی، اصل مطلب وہی ہے جو دوسرے حضرات نے بیان کیا ہے کہ آپ ﷺ کے کفن میں ان تین کپڑوں کے علاوہ کرتا اور عمامہ بالکل نہیں تھا یعنی صرف ہی کپڑوں یعنی ازار، کفنی اور لفافہ (پوٹ کی چادر) کا کفن مستحب ہے۔
Top