خائن وظالم حاکم کے بارے میں وعید
اور حضرت معقل ابن یسار کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جو بھی شخص حکومت وسیادت حاصل کر کے اپنی رعیت پر حکمرانی کرے اور پھر اس حالت میں مرجائے کہ وہ اپنی رعیت پر ظلم اور ان کے حقوق میں خیانت کرتا تھا تو اللہ تعالیٰ اس پر جنت کو حرام کر دے گا۔ (بخاری ومسلم)
تشریح
جنت کے حرام ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اس کو نجات یافتہ لوگوں کے ساتھ ابتداء میں جنت میں داخل ہونے سے محروم کردیا جائے گا۔ یا یہ ارشاد گرامی مستحل یعنی اس حاکم پر محمول ہے جو خیانت اور ظلم کو حلال جان کر ظالم وخائن بنا ہو اور یا یہ کہ آپ نے زجر و تنبیہ اور سخت وعید کے طور پر یہ فرمایا ہو۔