Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (6184 - 6254)
Select Hadith
6184
6185
6186
6187
6188
6189
6190
6191
6192
6193
6194
6195
6196
6197
6198
6199
6200
6201
6202
6203
6204
6205
6206
6207
6208
6209
6210
6211
6212
6213
6214
6215
6216
6217
6218
6219
6220
6221
6222
6223
6224
6225
6226
6227
6228
6229
6230
6231
6232
6233
6234
6235
6236
6237
6238
6239
6240
6241
6242
6243
6244
6245
6246
6247
6248
6249
6250
6251
6252
6253
6254
مشکوٰۃ المصابیح - پناہ مانگنے کا بیان - حدیث نمبر 2493
وعن أبي هريرة : أن أعرابيا أهدى لرسول الله صلى الله عليه و سلم بكرة فعوضه منها ست بكرات فتسخط فبلغ ذلك النبي صلى الله عليه و سلم فحمد الله وأثنى عليه ثم قال : إن فلانا أهدى إلي ناقة فعوضته منها ست بكرات فظل ساخطا لقد هممت أن لا أقبل هدية إلا من قرشي أو أنصاري أو ثقفي أو دوسي . رواه الترمذي وأبو داود والنسائي (2/184) 3023 - [ 8 ] ( لم تتم دراسته ) وعن جابر عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : من أعطي عطاء فوجد فليجز به ومن لم يجد فليثن فإن من أثنى فقد شكر ومن كتم فقد كفر ومن تحلى بما لم يعط كان كلابس ثوبي زور . رواه الترمذي وأبو داود
تحفہ کا بدلہ تحفہ
اور حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ ایک دیہاتی رسول کریم ﷺ کے لئے بطور ہدیہ ایک جوان اونٹنی لے کر آیا چناچہ آپ ﷺ نے بھی اس دیہاتی کو اس ایک اونٹنی کے بدلے میں چھ جوان اونٹنیاں عطا فرمائیں لیکن وہ دیہاتی پھر بھی خوش نہ ہوا۔ جب آپ ﷺ کو اس کا علم ہوا تو آپ ﷺ نے پہلے اللہ کی حمد وثنا بیان کی جیسا کہ آپ ﷺ کا معمول تھا آپ ﷺ جب خطبہ دیتے یا کوئی بات شروع کرتے تو پہلے اللہ کی حمد وثنا بیان فرماتے) بعد ازاں آپ ﷺ نے فرمایا کہ فلاں شخص بطور ہدیہ میرے لئے ایک اونٹنی لایا تھا میں نے بھی اس کے بدل میں اس کو چھ اونٹنیاں دیں مگر وہ پھر بھی ناخوش رہا چناچہ میں نے یہ ارادہ کیا ہے کہ اب میں قریشی ثقفی اور دوسی کے علاوہ اور کسی کا کوئی ہدیہ قبول نہ کروں (ترمذی ابوداؤد نسائی)
تشریح
اگر آپ کسی کو اپنی کوئی چیز بطور ہدیہ وتحفہ دیں تو اس کے عوض و بدلہ کی توقع رکھنا آپ کے خلوص کے منافی ہوگا لیکن اگر آپ کو کوئی شخص اپنی کوئی چیز بطور تحفہ وہدیہ دے تو کسی بھی صورت میں آپ کی طرف سے اس کے بدلے کی ادائیگی آپ کی عالی ہمتی، بلند حوصلگی اور آپس کے احساس مروت و محبت کے عین مطابق ہوگا۔ چناچہ آنحضرت ﷺ کو جب کوئی صحابی اپنی کوئی چیز بطور ہدیہ دیتے تھے تو اس کا بدلہ ملنے کی ہلکی سی خواہش بھی ان کے ذہن میں نہیں ہوتی تھی کیونکہ ان کا ہدیہ سراپا خلوص اور ہمہ تن نیاز مندی کا ایک اظہار محبت ہوتا تھا جو اپنے دامن میں کسی مادی خواہش کا ادنیٰ سا شائبہ بھی نہیں آنے دیتا تھا لیکن اس کے باوجود آنحضرت ﷺ کا یہ معمول تھا کہ جب بھی کوئی شخص آپ ﷺ کی خدمت میں کوئی چیز بطور ہدیہ پیش کرتا تو آپ ﷺ کسی نہ کسی صورت میں اس کو اس کا بدلہ اس سے کہیں زیادہ کر کے عطا فرماتے تھے اور آپ ﷺ کا یہ معمول صرف آپ ﷺ کے جذبہ سخاوت وفیاضی اور آپ ﷺ کی عالی ہمتی نیز باہمی ربط وتعلق کے ایک عظیم جذبہ کا مظہر ہوتا تھا۔ چنانچہ جب ایک دیہاتی آپ ﷺ کی خدمت میں بطور ہدیہ ایک اونٹنی لے کر آیا تو آپ ﷺ نے حسب معمول اس کے ہدیہ سے کئی گنا زیادہ بدلہ یعنی چھ جوان اونٹنیاں اسے دیں مگر اس پر بھی وہ خوش نہیں ہوا یہ بات یقینًا بڑی عجیب تھی ایک تو اس وجہ سے کہ بظاہر وہ اپنے ہدیہ میں گویا مخلص نہیں تھا اس کا صاف مطلب یہ تھا کہ وہ آپ ﷺ کی خدمت میں اونٹنی اس لئے لے کر آیا تھا کہ آپ ﷺ اسے بدلہ دیں اور بدلہ بھی ایسا کہ جو اس کی خواہش کے مطابق ہو چناچہ جب آپ ﷺ نے اسے چھ اونٹنیاں دیں تو وہ اس پر خوش نہیں ہوا اور اس طرح اس نے دنیاوی مال میں اپنے جذبہ حرص کا اظہار کیا چناچہ اس کی یہ بات آنحضرت ﷺ کو اتنی ناگوار ہوئی کہ آپ ﷺ کو یہ اعلان کرنا پڑا کہ میں نے قریشی انصاری ثقفی اور دوسی کے علاوہ اور کسی کا ہدیہ قبول نہ کرنے کا ارادہ کرلیا ہے۔ قریشی ان لوگوں کو کہتے ہیں جن کا تعلق قبیلہ قریش سے ہے اور انصاری سے مراد انصار مدینہ ہیں، ثقفی اور دوسی دو قبیلوں کے نام ہیں۔ آپ ﷺ نے ان قبیلوں کو بطور خاص اس لئے ذکر کیا اور ان کا استثناء کیا کہ قبیلے عالی ہمتی بلند حوصلگی اور سخاوت وفیاضی میں امتیازی حیثیت کے مالک تھے اور حضرت جابر نبی کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا جس شخص کو کوئی چیز بطور ہدیہ دی جائے اور وہ اس کا بدلہ دینے پر قادر ہو تو اسے چاہئے کہ وہ اس کا بدلہ دے اور جو شخص بدلہ دینے پر قادر نہ ہو تو وہ ہدیہ دینے والے کی تعریف و توصیف کرے اور اس کے دئیے ہوئے ہدیہ کا اظہار کرے) کیونکہ جس شخص نے اپنے محسن کی تعریف کی اس نے گویا اس کا شکر ادا کیا (یعنی فی الجملہ اس کا بدلہ اتارا) اور جس شخص نے کسی کا احسان چھپایا یعنی نہ تو اس نے کچھ دے کر اور نہ تعریف کر کے اس کا بدلہ اتارا تو اس نے کفران نعمت کیا اور یاد رکھو جو شخص اپنے آپ کو کسی ایسی چیز سے آراستہ کرے جو اسے نہیں دی گئی ہے تو اس کی مثال جھوٹ موٹ کے دو کپڑے پہننے والے کی سی ہے ( ترمذی ابوداؤد) تشریح محسن کی تعریف کرنے کو اس کا شکر ادا کرنے کا قائم مقام اس لئے قرار دیا گیا ہے کہ تعریف دراصل شکر ہی کی ایک شاخ ہے کیونکہ شکر کا مفہوم ہے دل میں محبت رکھنا زبان سے تعریف کرنا اور ہاتھ پاؤں سے خدمت کرنا۔ حدیث کے آخری جزء کا مطلب یہ ہے کہ جو شخص اپنے اندر کسی ایسے دینی یا دنیاوی کمال وصفت کا اظہار کرے درحقیقت اس میں نہیں ہے تو وہ جھوٹ موٹ کے دو کپڑے پہننے والے کی مانند ہے۔ جھوٹ موٹ کے دو کپڑے پہننے والے سے مراد وہ شخص ہے جو علماء اور صلحاء کا لباس پہن کر اپنے آپ کو عالم و صالح ظاہر کرے حالانکہ واقعہ کے اعتبار سے نہ وہ عالم ہو اور نہ صالح ہو۔ اور بعض حضرات نے یہ لکھا ہے کہ اس سے مراد وہ شخص ہے جو کوئی ایسا پیراہن پہنے جس کی آستینوں کے نیچے مزید دو آستینیں لگائے تاکہ دیکھنے والے یہ سمجھیں کہ اس نے دو پیراہن پہن رکھے ہیں۔ اور بعضوں نے یہ کہا ہے کہ عرب میں ایک شخص تھا جو انتہائی نفیس قسم کے دو کپڑے پہنتا تھا تاکہ لوگ اسے عزت دار اور باحیثیت سمجھیں اور جب وہ کوئی جھوٹی گواہی دے تو اس کی اس ظاہری پوشاک کو دیکھ کر اسے جھوٹا نہ سمجھیں۔ آپ ﷺ نے اسی شخص کے ساتھ اس شخص کو تشبیہ دی جو اپنے آپ کو کسی ایسے کمال کا حامل ظاہر کرے جو اس کے اندر نام ونشان کو بھی موجود نہ ہو۔
Top