آنحضرت ﷺ کا وکیل
اور حضرت جابر کہتے ہیں کہ ایک دن میں نے خیبر جانے کا ارادہ کیا تو رخصت ہونے کے ارادہ سے) نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا میں نے آپ ﷺ کو سلام کیا اور عرض کیا کہ میں نے خیبر جانے کا ارادہ کرلیا ہے آپ ﷺ نے فرمایا کہ جب تم خیبر میں میرے وکیل کے پاس جاؤ تو اس سے پندرہ وسق (کھجوریں) لے لینا اگر وہ تم سے کوئی نشانی مانگے تو اپنا ہاتھ اس کے حلق پر رکھ دینا ( ابوداؤد)
تشریح
آنحضرت ﷺ نے جس شخص کو خیبر میں اپنا وکیل مقرر کر رکھا تھا اسے یہ ہدایت دے رکھی ہوگی کہ اگر کوئی شخص میری طرف سے کچھ مانگنے آئے اور تم اس سے میرا فرستادہ ہونے کی کوئی نشانی و علامت طلب کرو اور وہ اپنا ہاتھ تمہارے حلق پر رکھ دے تو سمجھ لینا کہ اس شخص کو میں نے بھیجا ہے چناچہ آپ ﷺ نے حضرت جابر کو یہی نشانی سکھا کر بھیجا تاکہ وکیل اس نشانی کے ذریعہ ان کو پندرہ وسق کھجوریں دیدے۔