Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (192 - 266)
Select Hadith
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
مشکوٰۃ المصابیح - علم کا بیان - حدیث نمبر 249
وعن حذيفة قال : قلت لأمي : دعيني آتي النبي صلى الله عليه و سلم فأصلي معه المغرب وأسأله أن يستغفر لي ولك فأتيت النبي صلى الله عليه و سلم فصليت معه المغرب فصلى حتى صلى العشاء ثم انفتل فتبعته فسمع صوتي فقال : من هذا ؟ حذيفة ؟ قلت : نعم . قال : ما حاجتك ؟ غفر الله لك ولأمك إن هذا ملك لم ينزل الأرض قط قبل هذه الليلة استأذن ربه أن يسلم علي ويبشرني بأن فاطمة سيدة نساء أهل الجنة وأن الحسن والحسين سيدا شباب أهل الجنة رواه الترمذي وقال : هذا حديث غريب
فاطمہ اور حسنین کی فضیلت
اور حضرت حذیفہ بن الیمان ؓ بیان کرتے ہیں کہ (ایک روز) میں نے اپنی والدہ سے کہا کہ آپ مجھے اجازت دیجئے کہ میں آج مغرب کی نماز جا کر رسول کریم ﷺ کے ساتھ پڑھوں اور پھر آنحضرت ﷺ سے درخواست کروں کہ وہ میرے اور آپ کے لئے بخشش و مغفرت کی دعا فرمائیں چناچہ (میری والدہ نے مجھے اجازت دے دی اور) میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ کے ساتھ مغرب کی نماز پڑھی آپ ﷺ (مغرب کی نماز پڑھنے کے بعد) نوافل پڑھتے رہے یہاں تک کہ پھر عشاء کی نماز پڑھی اور جب آپ ﷺ نے میری آواز (یعنی میرے قدموں یا جوتوں کی آواز) سن لی (یا یہ کہ میں نے کسی سے کوئی بات کی جس کی آواز آپ نے بھی سن لی، چناچہ آپ ﷺ نے پوچھا کون ہے (جو اس وقت اپنے گھر جانے کے بجائے میرے پیچھے پیچھے آ رہے ہو) اللہ تمہیں اور تمہاری ماں کو عفو و بخشش سے نوازے (دیکھو) یہ ایک فرشتہ ہے جو اس رات سے پہلے کبھی زمین پر نہیں اترا، اس (فرشتہ) نے اپنے پروردگار سے اس بات کی اجازت لی ہے کہ (زمین پر) آ کر مجھ کو سلام کرے اور مجھ کو یہ خوشخبری سنائے کہ فاطمہ ؓ جنتی عورتوں کی سردار ہے اور حسن و حسین ؓ جنتی جوانوں کے سردار ہیں اس روایت کو ترمذی نے نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے۔
تشریح
مجھے اجازت دیجئے شاید حذیفہ ؓ کا مکان مسجد نبوی سے خاصے فاصلہ پر رہا ہوگا اور ان کی والدہ یا تو خود اپنی تنہائی کی وجہ سے یہ حذیفہ کے تئیں احتیاط کے پیش نظر ان کو اس وقت اتنی دور جانے سے منع کر رہی ہوگی۔ یہاں تک کہ پھر عشاء کی نماز پڑھی اس سے مغرب و عشاء کے درمیان نوافل میں مشغول رہنے کی فضیلت ثابت ہوتی ہے جس کو مشائخ کے ہاں احیاء ما بین العشائین کہا جاتا ہے۔ پہلے کبھی زمین پر نہیں اترا اس میں اس مقصد کی اہمیت و عظمت کی طرف اشارہ ہے جس کے لئے وہ فرشتہ زمین پر اترا تھا۔
Top