دوزخ و جنت کو بھرا جائے گا :
اور حضرت انس ؓ نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں آپ ﷺ نے فرمایا دوزخ میں برابر (لوگوں) کو ڈالا جاتا رہے گا اور وہ کہتی رہے گی کہ کچھ اور بھی ہے؟ (یعنی ابھی تک میرا پیٹ نہیں بھرا ہے مجھے اور لوگ چاہیں) آخر کار خداوند بزرگ و برتر اس پر اپنا پاؤں رکھ دے گا اور دوزخ کے حصے ایک دوسرے کے قریب آجائیں گے (جس سے دوزخ سمٹ جائے گی تب وہ کہے گی کہ بس، بس، تیری عزت اور تیرے کرم کی قسم میں بھر گئی اس طرح جنت کے اندر وسعت و زیادتی ہوتی رہے گی (یعنی جنتیوں کے جنت میں پہنچ جانے کے باوجود اس کے محلات ومکانات خالی بچ جائیں گے) یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ جنت کے ان خالی محلات مکانات کو پر کرنے کے لئے نئے لوگ پیدا کردے گا جہنیں ان میں بسا دیا جائے گا۔ ( بخاری ومسلم) اور حضرت انس کی روایت کتاب الرقاق میں نقل کی جاچکی ہے۔