Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (5792 - 5871)
Select Hadith
5792
5793
5794
5795
5796
5797
5798
5799
5800
5801
5802
5803
5804
5805
5806
5807
5808
5809
5810
5811
5812
5813
5814
5815
5816
5817
5818
5819
5820
5821
5822
5823
5824
5825
5826
5827
5828
5829
5830
5831
5832
5833
5834
5835
5836
5837
5838
5839
5840
5841
5842
5843
5844
5845
5846
5847
5848
5849
5850
5851
5852
5853
5854
5855
5856
5857
5858
5859
5860
5861
5862
5863
5864
5865
5866
5867
5868
5869
5870
5871
مشکوٰۃ المصابیح - معجزوں کا بیان - حدیث نمبر 5806
حدیث کا مصداق
شارحین حدیث نے لکھا ہے کہ آنحضرت ﷺ کی اس پیشن گوئی کو پورا ہونا تھا اور وہ پوری ہوئی۔ حضرت عمار ابن یاسر جنگ صفین میں امیر المؤمنین حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی طرف سے شریک ہوئے اور حضرت معاویہ کے گروہ کے ہاتھوں شہید ہوئے۔ اس سے معلوم ہوا کہ اس تنازعہ میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ حق پر تھے کیونکہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا تھا کہ عمار کی موت باغیوں کے ہاتھوں ہوگی اور حضرت معاویہ کے گروہ نے انہیں قتل کردیا۔ ایک روایت میں نقل کیا گیا ہے کہ جب اس جنگ میں حضرت عمار شہید ہوگئے تو حضرت عمر وبن العاص جو حضرت معاویہ کے ساتھ تھے، نہایت سراسیمہ ہوئے اور حضرت معاویہ کے پاس آکر کہنے لگے یہ تو بڑی پریشانی کی بات پیدا ہوگئی کہ عمار ہمارے لشکر کے ہاتھوں مارے گئے معاویہ نے کہا کیوں اس میں پریشانی کی کیا بات ہے؟ عمر و بن العاص نے کہا میں نے آنحضرت ﷺ کو عمار سے یہ فرماتے ہوئے سنا تھا کہ تمہیں باغیوں کا گروہ قتل کرے گا۔ معاویہ نے جواب دیا تو عمار کو ہم نے کب قتل کیا ہے، اصل میں تو علی نے ان کو مارا ہے وہی ان کو اپنے ساتھ جنگ میں لائے تھے۔ یہ بھی منقول ہے کہ حضرت معاویہ اس حدیث کے الفاظ تاویل کرتے تھے ان کا کہنا تھا کہ لفظ باغیہ، یہاں بغی سے مشتق نہیں ہے جس کے معنی بغاوت کے ہیں بلکہ بغاء سے مشتق ہے جس کے معنی ڈھونڈ ھنا، طلب کرنا ہیں اس اعتبار سے ان کے نزدیک آنحضرت ﷺ کے ارشاد تقتلک الفئۃ الباغیۃ کا ترجمہ یہ ہوا کہ ( عمار) تمہیں مطالبہ کرنے والوں کا ایک گروہ قتل کرے گا، مطلب یہ کہ جو گروہ قصاص اور خون بہا کا مطالبہ کرے گا، اسی کے ہاتھوں عمار کا قتل ہوگا، چناچہ حضرت معاویہ کہا کرتے تھے کہ نحن فئۃ باغیۃ طالبۃ لدم عثمان ( ہم مطالبہ کرنے والا گروہ ہیں، جو حضرت عثمان کے خون بہا کا طالب ہے) لیکن عقل ونقل کی روشنی میں حضرت معاویہ کی یہ تاویل نہیں بلکہ صریح تحریف ہے۔ بعض روایتوں میں تو یہاں تک نقل کیا گیا ہے۔ کہ جب حضرت عمر و بن العاص نے حضرت معاویہ کے سامنے مذکورہ پریشانی کا ذکر کیا تو معاویہ نے ان سے کہا کہ تم عجیب آدمی ہو اپنے سے کمتر آدمی کے معاملہ میں پھسلے جاتے ہو یعنی عمار تو تمہارے مقابلہ میں ایک ادنیٰ شخص تھے، پھر یہ کیا ہے کہ تم ان کا معاملہ لے کر تذبذب کا شکار ہوگئے ہو اور ہماری رفاقت سے الگ ہونا چاہتے ہو۔ لیکن ملا علی قاری نے شیخ اکمل الدین کے حوالہ سے لکھا ہے کہ یہ دونوں باتیں حضرت معاویہ پر افتراء ہے، انہوں نے نہ تو حدیث کی یہ تاویل کی ہے جو تحریف کے مرادف ہے اور نہ حضرت عمار کے بارے میں ایسی پست بات کہی۔
Top