مشکوٰۃ المصابیح - - حدیث نمبر 3000
حدیث نمبر: 7330
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ مَالِكٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الْجُعَيْدِ ، ‏‏‏‏‏‏سَمِعْتُ السَّائِبَ بْنَ يَزِيدَ ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ كَانَ الصَّاعُ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُدًّا وَثُلُثًا بِمُدِّكُمُ الْيَوْمَ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ زِيدَ فِيهِ سَمِعَ الْقَاسِمُ بْنُ مَالِكٍ الْجُعَيْدَ.
نبی ﷺ کا اہل علم کو اتفاق پر رغبت دلانے کا بیان، اور اس امر کا بیان جس پر حرمین (مکہ اور مدینہ کے علماء) متفق ہوجائیں، اور جو آنحضرت ﷺ اور مہاجرین اور انصار (رضوان اللہ علیہم اجمعین) کے متبرک مقامات ہیں اور آنحضرت ﷺ کے نماز پڑھنے کی جگہ اور منبر اور قبر کا بیان۔
ہم سے عمرو بن زرارہ نے بیان کیا، کہا ہم سے قاسم بن مالک نے بیان کیا، ان سے جعید نے، انہوں نے سائب بن یزید سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم کے زمانے میں صاع تمہارے وقت کی مد سے ایک مد اور ایک تہائی مد کا ہوتا تھا، پھر صاع کی مقدار بڑھ گئی یعنی عمر بن عبدالعزیز کے زمانہ میں وہ چار مد کا ہوگیا۔
Top