درود کے بعد مانگی جانے والی دعا قبول ہوتی ہے
اور حضرت عبداللہ ابن مسعود ؓ فرماتے ہیں کہ (ایک روز) میں نماز پڑھ رہا تھا رحمت عالم ﷺ (بھی وہیں) تشریف فرما تھے اور آپ ﷺ کے پاس حضرت ابوبکر صدیق و حضرت عمر ؓ بھی حاضر تھے، چناچہ (نماز کے بعد) جب میں بیٹھا تو اللہ جل شانہ، کی تعریف بیان کرنا شروع کی اور پھر رسول اللہ ﷺ پر درود بھیجا، اس کے بعد میں اپنے (دینی و دنیاوی مقاصد کے) لئے مانگنے لگا ( یہ دیکھ کر) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ مانگو! دئیے جاؤ گے۔ مانگو دیئے جاؤ گے (یعنی دعا مانگو ضرور قبول ہوگی)۔ (جامع ترمذی )