سترہ پیشانی کے عین سامنے کھڑا نہیں کرنا چاہئے
اور حضرت مقداد ابن اسود ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے آقائے نامدار ﷺ کو کبھی نہیں دیکھا کہ آپ ﷺ لکڑی، ستون یا درخت کی طرف (منہ کر کے) نماز پڑھتے ہوں اور یہ چیزیں ٹھیک آپ ﷺ کے سامنے کھڑی ہوں بلکہ وہ آپ ﷺ کی داہنی یا بائیں بھو وں (ابروں کے سامنے ہوتی تھیں اور آپ ﷺ ان کی سیدھ کا قصد نہ کرتے تھے۔ (سنن ابوداؤد)
تشریح
مطلب یہ ہے کہ جب آپ ﷺ سترہ کھڑا کرتے تھے تو اس بات کا بطور خاص خیال رکھتے تھے کہ سترہ پیشانی کے عین سامنے نہ ہو بلکہ آپ ﷺ سترے کو دائیں یا بائیں بھوؤں کے سامنے کھڑا کرتے تھے اور اس سے آپ ﷺ کا مقصد یہ ہوتا تھا کہ بت پرستی کی مشابہت نہ ہو۔