جس کپڑے کے تانے میں ریشم ہو وہ مردوں کے لئے حلال ہے
اور حضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ رسول کریم ﷺ نے اس کپڑے کو پہننے سے منع فرمایا ہے جو خالص ریشم کا ہو، البتہ ریشم کی گوٹ یا بیل (جو چار انگشت سے زائد نہ ہو) اور وہ کپڑا جس کے تانے میں ریشم ہو اس کو استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ (ابوداؤد)
تشریح
جس کپڑے میں تانا اور بانا دونوں ریشم کا ہو اس کا مردوں کو پہننا حرام ہے اور صاحبین کے نزدیک جنگ میں اس کو پہننا مباح ہے اور جس کپڑے کا تانا ریشم کا ہو اور بانا، سوت وغیرہ کا ہو تو اس کا پہننا بالاتفاق جائز ہے اور اس کا برعکس ناجائز ہے مگر جنگ میں جائز ہے۔ گویا صاحبین کے نزدیک تو جنگ میں وہ کپڑا بھی مباح ہے جو خالص ریشم کا ہو اور وہ کپڑا بھی جس کے بانے میں ریشم ہو۔ لیکن حضرت امام اعظم ابوحنیفہ کے نزدیک جنگ میں صرف وہ کپڑا پہننا مباح ہے جس کا بانا ریشم کا ہو اور تانا سوت وغیرہ کا اور جس کپڑا کا تانا ریشم کا ہو اور بانا کسی اور چیز کا وہ ہر حالت میں مباح ہے۔