شہید قتل کی اذیت سے محفوظ رہتا ہے
اور حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا شہید اپنے قتل کی بس اتنی تکلیف محسوس کرتا ہے جتنی تکلیف تم میں سے کوئی شخص چیونٹی کے کانٹے پر محسوس کرتا ہے ترمذی، نسائی، دارمی اور ترمذی نے کہا ہے کہ یہ حدیث حسن غریب ہے۔
تشریح
طیبی کہتے ہیں کہ یہ اس شہید کا بیان کیا گیا ہے جو اللہ کی راہ میں اپنی جان دینے میں لذت وکیف محسوس کرتا ہے اور اس قربانی پر اس کا نفس خوش و مطمئن ہوتا ہے لیکن یہ احتمال بھی ہے کہ مراد یہ ہو کہ شہید کو موت کے بعد حق تعالیٰ کی نعمتوں اور رحمتوں کی وجہ سے جو لذتیں حاصل ہوتی ہیں ان کی بہ نسبت اس کو اپنے قتل کی تکلیف چیونٹی کے کانٹے کی تکلیف سے زیادہ محسوس نہیں ہوتی لہٰذا دانا مؤمن کو چاہئے کہ وہ اللہ کی راہ میں جان دینے میں سے نہ گھبرائے اور نہ ڈرے بلکہ ہنسی خوشی کے ساتھ شہادت کو گلے لگائے۔