جہاد میں کسی طرح سے بھی شرکت کرنے والے کے بارے میں وعید
اور حضرت امامہ نبی کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا جس شخص نے نہ تو (بنفس خود) جہاد کیا اور نہ کسی مجاہد کا سامان درست کیا اور نہ کسی غازی کے (جہاد میں ہونے کے دوران اس کے) اہل و عیال کے حق میں بھلائی کے ساتھ ان کا نائب بنا تو اللہ تعالیٰ اس کو قیامت کے پہلے دن کسی سخت مصیبت میں مبتلا کرے گا (ابو داؤد) اور حضرت امامہ نبی کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا مشرکین یعنی دشمنان اسلام سے تم اپنی جان اپنے مال اور اپنی زبان کے ذریعہ جہاد کرو۔ (ابو داؤد، نسائی، درامی)
تشریح
جان ومال کے ذریعہ جہاد کرنا تو یہ ہے کہ حق و باطل کے درمیان ہونے والے معرکہ کے موقع پر میدان جنگ میں اپنی جان کو پیش کرے اور زخمی ہو اور اپنے مال کو جہاد کی ضروریات میں خرچ کرے زبان کے ذریعہ جہاد کرنا یہ ہے کہ دشمنان اسلام کے عقائد ونظریات اور ان کے بتوں کی مذمت کرے ان کے حق میں میں بدعا کرے کہ انہیں حق کے مقابلہ پر ذلت و رسوائی اور شکست کا سامنا کرنا پڑے ان کو قتل و قید کرنے یا اسی طرح کی اور چیزوں سے ڈرائے دھمکائے مسلمانوں کی فتح و کامرانی اور ان کو مال غنیمت ملنے کی دعا کرے اور لوگوں کو جہاد میں شریک ہونے کی ترغیب دلائے۔