Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (1 - 136)
Select Hadith
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
مشکوٰۃ المصابیح - ایمان کا بیان - حدیث نمبر 3741
وعن عبد الله بن عمرو قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : ما من غازية أو سرية تغزو فتغتنم وتسلم إلا كانوا قد تعجلوا ثلثي أجورهم وما من غازية أو سرية تخفق وتصاب إلا تم أجورهم . رواه مسلم
مجاہد کے اجر کی تقسیم
اور حضرت عبداللہ ابن عمر کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جہاد کرنے والی جس جماعت یا جہاد کرنے والے جس لشکر نے جہاد کیا اور مال غنیمت لے کر صحیح وسالم واپس آگیا اس کو اس کا دو تہائی اجر جلدی یعنی اسی دنیا میں) مل گیا اور جہاد کرنے والی جس جماعت یا جہاد کرنے والے جس لشکر نے جہاد کیا اور نہ صرف یہ کہ اس کو مال غنیمت نہیں ملا بلکہ اس جماعت و لشکر کے لوگ زخمی کئے گئے یا شہید کردیئے گئے تو ان کا اجر پورا باقی رہا۔ (مسلم)
تشریح
مطلب یہ ہے کہ اسلام کے جو مجاہد کفار سے جنگ کرنے کے لئے نکلیں گے ان کی تین صورتیں ہوں گی ایک تو یہ کہ وہ کفار سے جنگ کے بعد صحیح وسالم لوٹ کر بھی آئیں گے اور جو مال غنیمت ان کے ہاتھ لگے گا اس کے بھی حق دار ہونگے۔ ایسے ہی مجاہدین کے بارے میں فرمایا گیا ہے کہ انہوں نے اپنی محنت ومشقت کا دو تہائی اجر کہ سلامتی کے ساتھ لوٹنا اور مال غنیمت حاصل کرنا ہے اسی دنیا میں حاصل کرلیا ایک تہائی اجر جو باقی رہا ہے یعنی جہاد کا ثواب وہ انہیں قیامت کے دن ملے گا دوسرے یہ کہ جو مجاہد صحیح و سلامت لوٹ کر تو آئے مگر مال غنیمت ان کے ہاتھ نہیں لگا تو انہوں نے گویا اس دنیا میں ایک تہائی اجر پا لیا ہے اور جو تہائی باقی رہا ہے وہ قیامت کے دن پائیں گے، تیسرے وہ مجاہد ہیں جنہوں نے جہاد کیا اور میدان میں زخمی ہوگئے یا شہید کر دئیے گئے اور ان کے ہاتھ مال غنیمت بھی نہیں لگا تو ان کا اجر باقی ہے جو انہیں پوری طرح قیامت کے دن ملے گا۔
Top