Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (1 - 136)
Select Hadith
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
مشکوٰۃ المصابیح - ایمان کا بیان - حدیث نمبر 12
وعن أنس أنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : من صلى صلاتنا واستقبل قبلتنا وأكل ذبيحتنا فذلك المسلم الذي له ذمة الله وذمة رسوله فلا تخفروا الله في ذمته . رواه البخاري
مسلمان کون ہے؟
اور حضرت انس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو آدمی ہماری طرح نماز پڑھے ہمارے قبلہ کی طرف رخ کرے اور ہمارے ذبیحوں کو کھائے وہ مسلمان ہے اور اللہ اور اللہ کے رسول کے عہد وامان میں ہے۔ پس جو آدمی اللہ کے عہد وامان میں ہے تم اس کے ساتھ عہد شکنی مت کرو۔ (صحیح البخاری )
تشریح
اصل ایمان اگرچہ تصدیق قلبی کا نام ہے لیکن یہ ایک اندرونی کیفیت اور قلبی صفت ہے جس کا تعلق باطن سے ہے، اسی طرح اقرار اگرچہ زبان سے متعلق ہے مگر وہ بھی ایک قیمتی چیز ہے لہٰذا دو دینوں میں کھلا ہوا امتیاز ان کے علیحدہ علیحدہ شعار ہی کے ذریعہ ہوسکتا ہے، اسلامی معاشرہ میں نماز پڑھنا اور بیت اللہ کی طرف منہ کر کے عبادت کرنا اہل کتاب کے مقابلہ میں سب سے زیادہ امتیازی عمل ہے، اسی طرح معاشرتی لحاظ سے جس عمل اور طریقہ میں اہل کتاب مسلمانوں سے کھلا ہوا احتراز کرتے تھے وہ ان کا ذبیحہ تھا کہ مسلمانوں کا ذبح کیا ہوا گوشت اہل کتاب نہیں کھاتے تھے لہٰذا اس حدیث میں بتایا گیا ہے کہ اگر عبادات میں وہ ہماری طرح قبلہ کی طرف رخ کرنے لگیں اور معاشرتی لحاظ سے وہ ہم سے اتنا قریب آجائیں کہ ہمارے ہاتھ کا ذبیحہ کھانے لگیں تو یہ اس بات کی کھلی ہوئی شہادت ہوگی کہ وہ ہمارا دین پوری یقین کے ساتھ قبول کرچکے ہیں اور ایمان ان کے دل کی گہرائیوں تک پہنچ گیا ہے جس کا اظہار نہ صرف یہ کہ زبان سے بلکہ ان کے عمل سے بھی ہو رہا ہے کہ وہ دائرہ اسلام میں پوری طرح داخل ہوگئے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ اللہ اور اللہ کے رسول کے ساتھ ان کا عہد و اقرار ہوگیا ہے ان کی جان و مال اور عزت و آبرو کی حفاظت کا ذمہ اللہ اور اللہ کے رسول نے لے لیا ہے اس لئے مسلمانوں کو چاہیے کہ ان کے ساتھ کسی قسم کی بد معاملگی یا برا سلوک نہ کریں، نہ ان کو ستائیں نہ تکلیف دیں اور نہ ان کے ساتھ ایسا طور پر طریقہ رکھیں جس سے ان میں کسی قسم کا خوف و ہر اس یا دل شکستگی پیدا ہو، ان کے ساتھ کسی بھی طرح کی بدمعاملگی اور بدسلوکی درحقیقت اللہ کے عہد کو توڑ نے اور اس عہد شکنی کا الزام اللہ پر عائد کرنے کے مترادف ہوگی۔
Top