Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (3962 - 4139)
Select Hadith
3962
3963
3964
3965
3966
3967
3968
3969
3970
3971
3972
3973
3974
3975
3976
3977
3978
3979
3980
3981
3982
3983
3984
3985
3986
3987
3988
3989
3990
3991
3992
3993
3994
3995
3996
3997
3998
3999
4000
4001
4002
4003
4004
4005
4006
4007
4008
4009
4010
4011
4012
4013
4014
4015
4016
4017
4018
4019
4020
4021
4022
4023
4024
4025
4026
4027
4028
4029
4030
4031
4032
4033
4034
4035
4036
4037
4038
4039
4040
4041
4042
4043
4044
4045
4046
4047
4048
4049
4050
4051
4052
4053
4054
4055
4056
4057
4058
4059
4060
4061
4062
4063
4064
4065
4066
4067
4068
4069
4070
4071
4072
4073
4074
4075
4076
4077
4078
4079
4080
4081
4082
4083
4084
4085
4086
4087
4088
4089
4090
4091
4092
4093
4094
4095
4096
4097
4098
4099
4100
4101
4102
4103
4104
4105
4106
4107
4108
4109
4110
4111
4112
4113
4114
4115
4116
4117
4118
4119
4120
4121
4122
4123
4124
4125
4126
4127
4128
4129
4130
4131
4132
4133
4134
4135
4136
4137
4138
4139
صحیح مسلم - کھیتی باڑی کا بیان - حدیث نمبر 6545
وعن عمرو بن العاص قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول إن آل فلان ليسوا لي بأولياء إنما وليي الله وصالح المؤمنين ولكن لهم رحم أبلها ببلالها . متفق عليه
صلہ رحم کی اہمیت
اور حضرت عمر بن عاص ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ابوفلاں کی اولاد میرے دوست نہیں ہیں میرا دوست اللہ ہے یا نیک بخت مومنین البتہ ان لوگوں سے میری قرابت داری ہے جس کو میں تر چیزوں سے تر کرتا رہتا ہوں۔
تشریح
ابوفلاں کی اولاد کے بارے میں علماء نے لکھا ہے کہ آنحضرت ﷺ نے اپنے اس ارشاد میں صریح نام لیا تھا کہ راوی نے اس ارشاد گرامی کو بیان کرتے وقت اس نام کو صریح ذکر نہیں کیا بلکہ لفظ ابوفلاں کے ذریعہ اشارہ فرمایا اور صریح ذکر نہ کرنے کی وجہ بظاہر یہ معلوم ہوتی ہے کہ راوی نے جس موقع پر اس ارشاد گرامی کو بیان کیا اس وقت اس نام کو صراحتہ ذکر کرنے سے کسی فتنہ کے اٹھ کھڑے ہونے کا خوف ہوگا، بخاری ومسلم کے اصل نسخوں میں بھی لفظ ابی کے بعد جگہ کو خالی چھوڑا گیا ہے کسی نام کو صراحتہ ذکر نہیں کیا گیا اور اس کی علت بھی وہی ہے رہی ہے یہ بات کہ آنحضرت ﷺ نے اپنے ارشاد میں جس نام کو صراحتہ ذکر فرمایا تھا وہ کیا ہے؟ تو محقیقن نے کہا ہے کہ وہ ابولہب ہے اور بعض حضرات نے ابوسفیان یا حکم بن العاص بیان کیا ہے لیکن زیادہ صحیح بات یہ ہے کہ آنحضرت ﷺ کے ارشاد کا جو مفہوم ہے اس کا تعلق کسی خاص فرد کی اولاد سے نہیں ہے بلکہ آپ کی مراد عمومی طور پر اپنے قبیلہ و خاندان کے افراد ہیں جیسے کہ اہل قریش یا بنو ہاشم اور یا ا نحضرت ﷺ کے چچاؤں کی اولاد۔ میرے دوست نہیں ہیں سے آنحضرت ﷺ کی مراد اس بات کو واضح کرنا تھا کہ اپنے خاندان والوں کے ساتھ میری مالی امداد ومعاونت اور ان کو دینا دلانا اس سبب سے نہیں ہے کہ میں ان کو زیادہ محبوب رکھتا ہوں اور مجھ کو ان سے کچھ زیادہ روحانی و باطنی تعلق ہے بلکہ چونکہ وہ میرے قرابتی ہیں اس لئے میں قرابت کا حق ادا کرنے کے لئے ان کی مالی امداد کرتا رہتا ہوں ورنہ جہاں تک باطنی و روحانی تعلق اور محبت کا سوال ہے تو مجھ کو زیادہ تعلق اور زیادہ محبت اس شخص سے ہے جو مومن صالح ہے خواہ وہ میرا قرابتی ہو یا غیر قرابتی چناچہ میرا دوست اللہ ہے یا نیک بخت مومنین میں نیک بخت سے جنس صلحاء یعنی تمام نیک وبخت مسلمان مراد ہیں اگرچہ بعض حضرات نے حضرت ابوبکر ؓ کو اور بعض حضرات نے حضرت علی ؓ کو مراد قرار دیا ہے۔ جس کو میں تر چیزوں سے تر کرتا رہتا ہوں کا مطلب یہ ہے کہ وہ لوگ چونکہ میری قرابت دار ہیں اس لئے میں ان کے ساتھ مدد و تعاون کا سلوک کرتا ہوں اور ان کو مال وغیرہ دیتا رہتا ہوں تاکہ وہ اپنی ضروریات پوری کرسکیں دراصل تری اور نرمی چونکہ متفرق اجزاء اور اشیاء میں جوڑنے اور ملانے کا ایک ذریعہ بنتی ہیں اور اس کے برخلاف خشکی اور سختی چونکہ اشیاء کے باہمی افتراق و انتظار کا سبب بنتی ہے اس لئے اہل عرب اپنے کلام میں بطور استعارہ لفظ بل یعنی تری اور نرمی کو صلہ رحم، ناتا جوڑنے کے معنی میں اور یبس یعنی خشکی کو ناتا توڑنے اور ترک تعلق کے معنی میں استعمال کرتے ہیں۔
Top