مسند امام احمد - حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ - حدیث نمبر 17503
عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «المُسْلِمُ أَخُو المُسْلِمِ لاَ يَظْلِمُهُ وَلاَ يُسْلِمُهُ، وَمَنْ كَانَ فِي حَاجَةِ أَخِيهِ كَانَ اللَّهُ فِي حَاجَتِهِ، وَمَنْ فَرَّجَ عَنْ مُسْلِمٍ كُرْبَةً، فَرَّجَ اللَّهُ عَنْهُ كُرْبَةً مِنْ كُرُبَاتِ يَوْمِ القِيَامَةِ، وَمَنْ سَتَرَ مُسْلِمًا سَتَرَهُ اللَّهُ يَوْمَ القِيَامَةِ» (رواه البخارى ومسلم)
غصہ کے وقت کیا کیا جائے
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: کہ لوگوں کو دین سکھاؤ، دین کی تعلیم دو، اور تعلیم میں آسانی پیدا کرو، دشواری پیدا نہ کرو، اور جب تم سے کسی کو غصہ آئے تو چاہئے کہ وہ اس وقت خاموشی اختیار کر لے، یہ آخری بات آپ نے تین دفعہ ارشاد فرمائی۔ (مسند احمد و معجم کبیر للطبرانی)

تشریح
غصہ کے بُرے نتیجوں سے اپنی حفاظت کرنے کے لیے یہ رسول اللہ ﷺ کی بتائی ہوئی دوسری تدبیر ہے کہ جب غصہ آئے تو آدمی خاموش رہنے کا فیصلہ کر لے، ظاہر ہے کہ پھر غصہ دل ہی میں گھٹ کر رہ جائے گا، اور بات آگے نہ بڑھے گی۔
Top