Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (969 - 1049)
Select Hadith
969
970
971
972
973
974
975
976
977
978
979
980
981
982
983
984
985
986
987
988
989
990
991
992
993
994
995
996
997
998
999
1000
1001
1002
1003
1004
1005
1006
1007
1008
1009
1010
1011
1012
1013
1014
1015
1016
1017
1018
1019
1020
1021
1022
1023
1024
1025
1026
1027
1028
1029
1030
1031
1032
1033
1034
1035
1036
1037
1038
1039
1040
1041
1042
1043
1044
1045
1046
1047
1048
1049
مسند امام احمد - حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ - حدیث نمبر 131
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يُؤْتَى بِأَنْعَمِ أَهْلِ الدُّنْيَا مِنْ أَهْلِ النَّارِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، فَيُصْبَغُ فِي النَّارِ صَبْغَةً، ثُمَّ يُقَالُ: يَا ابْنَ آدَمَ هَلْ رَأَيْتَ خَيْرًا قَطُّ؟ هَلْ مَرَّ بِكَ نَعِيمٌ قَطُّ؟ فَيَقُولُ: لَا، وَاللهِ يَا رَبِّ وَيُؤْتَى بِأَشَدِّ النَّاسِ بُؤْسًا فِي الدُّنْيَا، مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ، فَيُصْبَغُ صَبْغَةً فِي الْجَنَّةِ، فَيُقَالُ لَهُ: يَا ابْنَ آدَمَ هَلْ رَأَيْتَ بُؤْسًا قَطُّ؟ هَلْ مَرَّ بِكَ شِدَّةٌ قَطُّ؟ فَيَقُولُ: لَا، وَاللهِ يَا رَبِّ مَا مَرَّ بِي بُؤْسٌ قَطُّ، وَلَا رَأَيْتُ شِدَّةً قَطُّ " (رواه مسلم)
دوزخ اور اس کا عذاب
حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ قیامت کے دن اہلِ دوزخ میں سے (یعنی ان لوگوں میں سے جو اپنے کفر و شرک کی وجہ سے یا فسق و فجور کی وجہ سے دوزخ میں جانے والے ہوں گے) ایک ایسے شخص کو لایا جائے گا جس نے اپنی دنیا کی زندگی نہایت عیش و آرام کے ساتھ گزاری ہو گی، اور پھر اس کو دوزخ کی آگ میں ایک غوطہ دلایا جائے گا (یعنی جس طرح کپڑے کو رنگتے وقت رنگ میں ڈال کر اور بس ایک ڈوب دے کر نکال لیتے ہیں، اسی طرح اس شخص کو دوزخ کی آگ میں ڈال کر فوراً نکال لیا جائے گا) پھر اس سے کہا جائے گا، کہ آدم کے فرزند! کیا تو نے کبھی خیریت اور اچھی حالت بھی دیکھی ہے، اور کیا کبھی عیش و آرام کا کوئی دور تجھ پر گذرا ہے؟ وہ کہے گا کبھی نہیں، قسم خدا کی اے پروردگار! اور ایک شخص اہلِ جنت میں سے (یعنی ان خوش نصیب بندوں میں سے جو اپنی ایمان والی زندگی کی وجہ سے جنت کے مستحق ہوں گے) ایسا لایا جائے گا جس کی زندگی دنیا میں سب سے زیادہ تکلیف میں اور دکھ میں گزری ہو گی، اور اس کو ایک غوطہ جنت میں دیا جائے گا (یعنی جنت کی فضاؤں اور ہواؤں میں پہنچا کر فوراً نکال لیا جائے گا) اور اس سے کہا جائے گا، کہ اے آدم کے فرزند! کیا کبھی تو نے کوئی دکھ دیکھا۔ اور کیا تجھ پر کوئی دور شدت اور تکلیف کا گزرا ہے، پس وہ کہے گا نہیں، خدا کی قسم اے میرے پروردگار! مجھ پر کبھی کوئی تکلیف نہیں گذری، اور میں نے کبھی کسی تکلیف کا منہ نہیں دیکھا! (مسلم)
تشریح
مطلب یہ ہے کہ دوزخ کا عذاب اتنا سخت ہے کہ اس کا ایک لمحہ عمر بھر کے عیش و راحت کو بھلا دے گا، اور جنت میں وہ راحت اور عیش ہے کہ اس میں قدم رکھتے ہی آدمی عمر بھر کے سارے دکھ اور ساری کلفتیں بھول جائے گا۔
Top