سنن ابنِ ماجہ - کھانوں کے ابواب - حدیث نمبر 2822
حدیث نمبر: 3343
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ،‏‏‏‏ عَنْ يَزِيدَ بْنِ كَيْسَانَ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي حَازِمٍ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ،‏‏‏‏ أَنَّهُ قَالَ:‏‏‏‏ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ،‏‏‏‏ مَا شَبِعَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ تِبَاعًا مِنْ خُبْزِ الْحِنْطَةِ،‏‏‏‏ حَتَّى تَوَفَّاهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ.
گندم کی روٹی
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، نبی اکرم ﷺ نے مسلسل تین روز تک کبھی گیہوں کی روٹی سیر ہو کر نہیں کھائی یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو وفات دے دی ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الزہد ١ (٢٩٧٦)، سنن الترمذی/الزہد ٣٨ (٢٣٥٨)، (تحفة الأشراف: ١٣٤٤٠)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الأطعمة ١ (٥٣٧٤)، مسند احمد (٢/٤٣٤) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یعنی برابر تین دن تک کبھی گیہوں کی روٹی آپ کو نہیں ملی، اس طرح کہ پیٹ بھر کر کھائے ہوں، ہر روز بلکہ کبھی ایک دن گیہوں کی روٹی کھائی، تو دوسرے دن جو کی ملی، اور کبھی پیٹ بھر کر نہیں ملی، غرض ساری عمر تکلیف اور فقر و فاقہ ہی میں کٹی، سبحان اللہ! شہنشاہی میں فقیری یہی ہے۔
Top