صحيح البخاری - - حدیث نمبر 4107
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَوَادَةَ الْقُشَيْرِيِّ حَدَّثَنِي وَالِدِي أَنَّهُ سَمِعَ سَمُرَةَ بْنَ جُنْدُبٍ يَقُولُا سَمِعْتُ مُحَمَّدًا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَغُرَّنَّ أَحَدَکُمْ نِدَائُ بِلَالٍ مِنْ السَّحُورِ وَلَا هَذَا الْبَيَاضُ حَتَّی يَسْتَطِيرَ
روزہ طلوع فجر سے شروع ہوجاتا ہے اس سے قبل تک کھانا پینا جائز ہے اور اس میں ہم ان احکام سے بحث کریں گے جو صبح صادق اور صبح کا ذب سے متعلق ہیں۔
شیبان بن فروخ، عبدالوارث، عبداللہ بن سوداہ قشیری، حضرت سمرہ بن جندب فرماتے ہیں کہ میں نے محمد ﷺ سے سنا ہے آپ فرماتے ہیں کہ تم میں سے کوئی سحری کے وقت حضرت بلال کی اذان سے دھوکہ نہ کھائے اور نہ ہی اس سفیدی سے جب تک کہ وہ پھیل نہ جائے۔
ahadeeth bin Jandub reported Muhammad ﷺ as saying. The call of Bilal (RA) may not mislead any one of you (and he may, under the wrong impression gathered from it), refrain from taking meal before the commencement of the fast (for the streaks) of this whiteness (which are vertical) indicate the false dawn and the true dawn with which the fast commences is that when the streaks of light are spread.
Top