صحیح مسلم - قربانی کا بیان - حدیث نمبر 5200
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي حَسَّانَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْأَحْزَابِ شَغَلُونَا عَنْ صَلَاةِ الْوُسْطَی حَتَّی آبَتْ الشَّمْسُ مَلَأَ اللَّهُ قُبُورَهُمْ نَارًا أَوْ بُيُوتَهُمْ أَوْ بُطُونَهُمْ شَکَّ شُعْبَةُ فِي الْبُيُوتِ وَالْبُطُونِ
اس بات کی دلیل کے بیان میں کہ صلوہ وسطی نماز عصر ہے۔
محمد بن مثنی و محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، قتادہ، ابوحسان، عبیدہ، حضرت علی ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے غزوہ احزاب والے دن ارشاد فرمایا کہ کافروں نے ہمیں نماز وسطی سے روکے رکھا یہاں تک کہ سورج غروب ہوگیا اللہ ان کے گھروں اور ان کی قبروں کو آگ سے بھر دے شعبہ راوی کو شک ہے کہ بیوت فرمایا یا بطون فرمایا۔
Ali reported: The Messenger of Allah ﷺ said: On the day (of the Battle) of Ahzab we were diverted from the middle prayer, till the sun set. May Allah fill their graves or their houses, or their stomachs with fire. The narrator is in doubt about "houses" and "stomachs".
Top