صحيح البخاری - بیماریوں کا بیان - حدیث نمبر 6037
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَعْتَکِفَ صَلَّی الْفَجْرَ ثُمَّ دَخَلَ مُعْتَکَفَهُ وَإِنَّهُ أَمَرَ بِخِبَائِهِ فَضُرِبَ أَرَادَ الِاعْتِکَافَ فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ فَأَمَرَتْ زَيْنَبُ بِخِبَائِهَا فَضُرِبَ وَأَمَرَ غَيْرُهَا مِنْ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِخِبَائِهِ فَضُرِبَ فَلَمَّا صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْفَجْرَ نَظَرَ فَإِذَا الْأَخْبِيَةُ فَقَالَ آلْبِرَّ تُرِدْنَ فَأَمَرَ بِخِبَائِهِ فَقُوِّضَ وَتَرَکَ الِاعْتِکَافَ فِي شَهْرِ رَمَضَانَ حَتَّی اعْتَکَفَ فِي الْعَشْرِ الْأَوَّلِ مِنْ شَوَّالٍ
اس بات کے بیان میں کہ جس کا اعتکاف کا ارادہ ہو تو وہ اپنی اعتکاف والی جگہ میں کب داخل ہو۔
یحییٰ بن یحیی، ابومعاویہ، یحییٰ بن سعید، عمرہ، سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کا جب اعتکاف کا ارادہ ہوتا تو صبح کی نماز پڑھتے پھر آپ ﷺ اعتکاف والی جگہ میں تشریف لے جاتے اور یہ کہ آپ ﷺ نے ایک مرتبہ خیمہ لگانے کا حکم فرمایا تو خیمہ لگا دیا گیا آپ ﷺ نے رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف کا ارادہ فرمایا حضرت زینب ؓ نے اپنے لئے خیمہ کا حکم دیا تو ان کے لئے بھی خیمہ لگا دیا گیا اور ان کے علاوہ دوسری ازواج مطہرات ؓ نے بھی خیمے لگانے کا حکم فرمایا تو ان کے لئے بھی خیمے لگا دئیے گئے تو جب رسول اللہ ﷺ نے فجر کی نماز پڑھی اور جب آپ ﷺ نے خیموں کو لگے دیکھا تو آپ ﷺ نے فرمایا کیا یہ نیکی کا ارادہ کرتی ہیں؟ پھر آپ ﷺ نے اپنا خیمہ کھولنے کا حکم فرمایا تو وہ کھول دیا گیا اور رمضان کے مہینے میں اعتکاف چھوڑ دیا یہاں تک کہ شوال کے ابتدائی عشرہ میں اعتکاف فرمایا۔
Aisha (Allah be pleased with her) reported that when the Messenger of Allah ﷺ decided to observe itikaf, he prayed in the morning and then went to the place of his itikaf, and he commanded that a tent should be pitched for him, and it was pitched. He (once) decided to observe itikaf in the last ten days of Ramadan. Zainab (the wife of the Holy Prophet) commanded that a tent should be pitched for her. It was pitched accordingly. And some other wives of Allahs Apostle ﷺ commanded that tents should be pitched for them too. And they were pitched. When the Messenger of Allah ﷺ (may peace he upon him) offered the morning prayer, he looked and found (so many) tents. Thereupon he said: What is this virtue that these (ladies) have decided to acquire? He commanded his tent to be struck and abandoned itikaf in the month of Ramadan and postponed it to the first ten days of Shawwal.
Top