صحيح البخاری - - حدیث نمبر 1297
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ قَالَ سَمِعْتُ الْأَسْوَدَ يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَرَأَ وَالنَّجْمِ فَسَجَدَ فِيهَا وَسَجَدَ مَنْ کَانَ مَعَهُ غَيْرَ أَنَّ شَيْخًا أَخَذَ کَفًّا مِنْ حَصًی أَوْ تُرَابٍ فَرَفَعَهُ إِلَی جَبْهَتِهِ وَقَالَ يَکْفِينِي هَذَا قَالَ عَبْدُ اللَّهِ لَقَدْ رَأَيْتُهُ بَعْدُ قُتِلَ کَافِرًا
سجدہ تلاوت کے بیان میں
محمد بن مثنی، محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، ابواسحاق، حضرت عبداللہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے سورت النجم پڑھی پھر اس میں سجدہ کیا آپ ﷺ کے ساتھ جتنے لوگ تھے سب نے سجدہ کیا سوائے ایک بوڑھے کے اس نے مٹی کی ایک مٹھی بھر کر اپنی پیشانی سے لگائی اور کہا کہ مجھے یہی کافی ہے حضرت عبداللہ ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے اسے دیکھا کہ وہ اس کے بعد حالت کفر ہی میں مارا گیا۔
Abdullah (b. Umar) reported: The Apostle of Allah ﷺ recited (Surat) al Najm and performed prostration during its recital and all those who were along with him also prostrated themselves except one old man who took a handful of pebbles or dust in his palm and lifted it to his forehead and said: This is sufficient for me. Abdullah said: 1 saw that he was later killed in a state of unbelief.
Top