مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 544
حدیث نمبر: 5967
حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ بَيْنَا أَنَا رَدِيفُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ إِلَّا أَخِرَةُ الرَّحْلِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ يَا مُعَاذُ بْنَ جَبَلٍقُلْتُ:‏‏‏‏ لَبَّيْكَ رَسُولَ اللَّهِ وَسَعْدَيْكَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ سَارَ سَاعَةً ثُمَّ قَالَ:‏‏‏‏ يَا مُعَاذُقُلْتُ:‏‏‏‏ لَبَّيْكَ رَسُولَ اللَّهِ وَسَعْدَيْكَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ سَارَ سَاعَةً ثُمَّ قَالَ:‏‏‏‏ يَا مُعَاذُقُلْتُ:‏‏‏‏ لَبَّيْكَ رَسُولَ اللَّهِ وَسَعْدَيْكَ قَالَ:‏‏‏‏ هَلْ تَدْرِي مَا حَقُّ اللَّهِ عَلَى عِبَادِهِ ؟قُلْتُ:‏‏‏‏ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَقُّ اللَّهِ عَلَى عِبَادِهِ أَنْ يَعْبُدُوهُ وَلَا يُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًاثُمَّ سَارَ سَاعَةً ثُمَّ قَالَ:‏‏‏‏ يَا مُعَاذُ بْنَ جَبَلٍقُلْتُ:‏‏‏‏ لَبَّيْكَ رَسُولَ اللَّهِ وَسَعْدَيْكَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ هَلْ تَدْرِي مَا حَقُّ الْعِبَادِ عَلَى اللَّهِ إِذَا فَعَلُوهُ ؟قُلْتُ:‏‏‏‏ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَقُّ الْعِبَادِ عَلَى اللَّهِ أَنْ لَا يُعَذِّبَهُمْ.
آدمی کا کسی دوسرے کو اپنے پیچھے بٹھانے کا بیان
ہم سے ہدبہ بن خالد نے بیان کیا، کہا ہم سے ہمام بن یحییٰ نے بیان کیا، کہا ہم سے قتادہ نے بیان کیا، کہا ہم سے انس بن مالک ؓ نے بیان کیا، ان سے معاذ بن جبل نے بیان کیا کہ میں نبی کریم کی سواری پر آپ کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا اور میرے اور نبی کریم کے درمیان کجاوہ کی پچھلی لکڑی کے سوا اور کوئی چیز حائل نہیں تھی اسی حالت میں نبی کریم نے فرمایا: یامعاذ! میں بولا یا رسول اللہ! میں حاضر ہوں، آپ کی اطاعت اور فرمابرداری کے لیے تیار ہوں۔ پھر آپ نے تھوڑی دیر تک چلتے رہے۔ اس کے بعد فرمایا: یا معاذ! میں بولا، یا رسول اللہ! حاضر ہوں آپ کی اطاعت کے لیے تیار ہوں۔ پھر آپ تھوڑی دیر چلتے رہے اس کے بعد فرمایا: یا معاذ! میں نے عرض کیا حاضر ہوں، یا رسول اللہ! آپ کی اطاعت کے لیے تیار ہوں۔ اس کے بعد نبی کریم نے فرمایا تمہیں معلوم ہے اللہ کے اپنے بندوں پر کیا حق ہیں؟ میں نے عرض کیا اللہ اور اس کے رسول ہی کو زیادہ علم ہے۔ نبی کریم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے بندوں پر حق یہ ہیں کہ بندے خاص اس کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بنائیں پھر آپ تھوڑی دیر چلتے رہے۔ اس کے بعد فرمایا: معاذ! میں نے عرض کیا، حاضر ہوں یا رسول اللہ! آپ کی اطاعت کے لیے تیار ہوں۔ نبی کریم نے فرمایا کہ تمہیں معلوم ہے بندوں کا اللہ پر کیا حق ہے۔ جب کہ وہ یہ کام کرلیں۔ میں نے عرض کیا اللہ اور اس کے رسول کو زیادہ علم ہے۔ فرمایا کہ پھر بندوں کا اللہ پر حق ہے کہ وہ انہیں عذاب نہ کرے۔
Top