مشکوٰۃ المصابیح - اذان کا بیان - حدیث نمبر 911
حدیث نمبر: 6471
حَدَّثَنَا خَلَّادُ بْنُ يَحْيَى ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ عِلَاقَةَ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ يَقُولُ:‏‏‏‏ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي حَتَّى تَرِمَ أَوْ تَنْتَفِخَ قَدَمَاهُ، ‏‏‏‏‏‏فَيُقَالُ لَهُ، ‏‏‏‏‏‏فَيَقُولُ:‏‏‏‏ أَفَلَا أَكُونُ عَبْدًا شَكُورًا.
محر مات الہیہ سے روکنے کا بیان (اللہ تعالیٰ کا قول کہ) صبر کرنے والوں کو ان کا اجر بغیر حساب کے دیا جائے گا، اور حضرت عمر ؓ نے کہا، کہ ہم بہتر زندگی صبر میں پائی۔
ہم سے خلاد بن یحییٰ نے بیان کیا، کہا ہم سے مسعر بن کدام نے بیان کیا، کہا ہم سے زیاد بن علاقہ نے بیان کیا، کہا کہ میں نے مغیرہ بن شعبہ ؓ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم اتنی نماز پڑھتے کہ آپ کے قدموں میں ورم آجاتا یا کہا کہ آپ کے قدم پھول جاتے۔ نبی کریم سے عرض کی جاتی کہ آپ تو بخشے ہوئے ہیں۔ نبی کریم فرماتے ہیں کہ کیا میں اللہ کا شکر گزار بندہ نہ بنوں۔
Top