صحیح مسلم - صلہ رحمی کا بیان - حدیث نمبر 6205
حدیث نمبر: 4195
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مَالِكٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ سُوَيْدَ بْنَ النُّعْمَانِ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَهُ أَنَّهُ:‏‏‏‏ خَرَجَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ خَيْبَرَ حَتَّى إِذَا كُنَّا بِالصَّهْبَاءِ وَهِيَ مِنْ أَدْنَى خَيْبَرَ صَلَّى الْعَصْرَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ دَعَا بِالْأَزْوَادِ فَلَمْ يُؤْتَ إِلَّا بِالسَّوِيقِ، ‏‏‏‏‏‏فَأَمَرَ بِهِ، ‏‏‏‏‏‏فَثُرِّيَ فَأَكَلَ وَأَكَلْنَا، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ قَامَ إِلَى الْمَغْرِبِ، ‏‏‏‏‏‏فَمَضْمَضَ وَمَضْمَضْنَا، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ صَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ.
باب: غزوہ خیبر کا بیان۔
ہم سے عبداللہ بن مسلمہ نے بیان کیا ‘ ان سے امام مالک (رح) نے ‘ ان سے یحییٰ بن سعید نے ‘ ان سے بشیر بن یسار نے اور انہیں سوید بن نعمان ؓ نے خبر دی کہ غزوہ خیبر کے لیے وہ بھی رسول اللہ کے ساتھ نکلے تھے۔ (بیان کیا) جب ہم مقام صہبا میں پہنچے جو خیبر کے نشیب میں واقع ہے تو نبی کریم نے عصر کی نماز پڑھی پھر آپ نے توشہ سفر منگوایا۔ ستو کے سوا اور کوئی چیز آپ کی خدمت میں نہیں لائی گئی۔ وہ ستو آپ کے حکم سے بھگویا گیا اور وہی آپ نے بھی کھایا اور ہم نے بھی کھایا۔ اس کے بعد مغرب کی نماز کے لیے آپ کھڑے ہوئے (چونکہ وضو پہلے سے موجود تھا) اس لیے نبی کریم نے بھی صرف کلی کی اور ہم نے بھی ‘ پھر نماز پڑھی اور اس نماز کے لیے نئے سرے سے وضو نہیں کیا۔
Top