مسند امام احمد - - حدیث نمبر 4282
حدیث نمبر: 4166
حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ،‏‏‏‏ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَى،‏‏‏‏ وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ الشَّجَرَةِ قَالَ:‏‏‏‏ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَتَاهُ قَوْمٌ بِصَدَقَةٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَيْهِمْ،‏‏‏‏ فَأَتَاهُ أَبِي بِصَدَقَتِهِ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى آلِ أَبِي أَوْفَى.
باب: فتح مکہ کے دن نبی کریم ﷺ نے جھنڈا کہاں گاڑا تھا؟
ہم سے سلیمان بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے سعدان بن یحییٰ نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے محمد بن ابی حفصہ نے بیان کیا ‘ کہا ان سے زہری نے ‘ ان سے زین العابدین علی بن حسین نے ‘ ان سے عمرو بن عثمان نے اور ان سے اسامہ بن زید ؓ نے بیان کیا کہ فتح مکہ کے سفر میں انہوں نے رسول اللہ سے پوچھا: یا رسول اللہ! کل (مکہ میں) آپ کہاں قیام فرمائیں گے؟ نبی کریم نے فرمایا کہ ہمارے لیے عقیل نے کوئی گھر ہی کہاں چھوڑا ہے۔
پھر نبی کریم نے فرمایا کہ مومن ‘ کافر کا وارث نہیں ہوسکتا اور نہ کافر مومن کا وارث ہوسکتا ہے۔ زہری سے پوچھا گیا کہ پھر ابوطالب کی وراثت کسے ملی تھی؟ انہوں نے بتایا کہ ان کے وارث عقیل اور طالب ہوئے تھے۔ معمر نے زہری سے (اسامہ ؓ کا سوال یوں نقل کیا ہے کہ) آپ اپنے حج کے دوران کہاں قیام فرمائیں گے؟ اور یونس نے (اپنی روایت میں) نہ حج کا ذکر کیا ہے اور نہ فتح مکہ کا۔
Top