صحيح البخاری - - حدیث نمبر 3104
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَطَائٍ مَوْلَی ابْنِ سِبَاعٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ أَنَّهُ کَانَ رَدِيفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ أَفَاضَ مِنْ عَرَفَةَ فَلَمَّا جَائَ الشِّعْبَ أَنَاخَ رَاحِلَتَهُ ثُمَّ ذَهَبَ إِلَی الْغَائِطِ فَلَمَّا رَجَعَ صَبَبْتُ عَلَيْهِ مِنْ الْإِدَاوَةِ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ رَکِبَ ثُمَّ أَتَی الْمُزْدَلِفَةَ فَجَمَعَ بِهَا بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ
عرفات سے مزدلفہ کی طرف واپسی اور اس رات مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نمازیں اکٹھی پڑھنے کے استحباب کے بیان میں
عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری، عطاء، سباع، حضرت اسامہ بن زید ؓ سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ عرفات سے واپس آئے تو جب آپ ﷺ گھاٹی کے پاس آئے تو آپ ﷺ نے اپنی سواری کو بٹھایا پھر آپ ﷺ قضاء حاجت کے لئے تشریف لے گئے اور جب آپ ﷺ لوٹے تو میں نے برتن میں پانی لے کر آپ ﷺ کو وضو کروایا پھر آپ ﷺ سوار ہوئے اور مزدلفہ آئے اور وہاں آپ ﷺ نے مغرب اور عشاء دونوں نمازوں کو اکٹھا پڑھا۔
Usama bin Zaid (RA) reported that he sat behind Allahs Messenger ﷺ on his ride as he came back from Arafa. And as he came to the valley, he halted his camel, and then went to the wilderness (to urinate). And when he came back, I poured water on him from the jug and he performed ablution, and then rode on until he came to Muzdalifa and there he combined the sunset and Isha prayers.
Top