صحیح مسلم - زکوۃ کا بیان - حدیث نمبر 2765
حدیث نمبر: 3926
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا،‏‏‏‏ أَنَّهَا قَالَتْ:‏‏‏‏ لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وُعِكَ أَبُو بَكْرٍ،‏‏‏‏ وَبِلَالٌ، ‏‏‏‏‏‏قَالَتْ:‏‏‏‏ فَدَخَلْتُ عَلَيْهِمَا، ‏‏‏‏‏‏فَقُلْتُ:‏‏‏‏ يَا أَبَتِ كَيْفَ تَجِدُكَ،‏‏‏‏ وَيَا بِلَالُ كَيْفَ تَجِدُكَ ؟ قَالَتْ:‏‏‏‏ فَكَانَ أَبُو بَكْرٍ إِذَا أَخَذَتْهُ الْحُمَّى يَقُولُ:‏‏‏‏ كُلُّ امْرِئٍ مُصَبَّحٌ فِي أَهْلِهِ وَالْمَوْتُ أَدْنَى مِنْ شِرَاكِ نَعْلِهِ وَكَانَ بِلَالٌ إِذَا أَقْلَعَ عَنْهُ الْحُمَّى يَرْفَعُ عَقِيرَتَهُ وَيَقُولُ:‏‏‏‏ أَلَا لَيْتَ شِعْرِي هَلْ أَبِيتَنَّ لَيْلَةً بِوَادٍ وَحَوْلِي إِذْخِرٌ وَجَلِيلُ وَهَلْ أَرِدَنْ يَوْمًا مِيَاهَ مَجَنَّةٍ وَهَلْ يَبْدُوَنْ لِي شَامَةٌ وَطَفِيلُ قَالَتْ عَائِشَةُ:‏‏‏‏ فَجِئْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ حَبِّبْ إِلَيْنَا الْمَدِينَةَ كَحُبِّنَا مَكَّةَ أَوْ أَشَدَّ وَصَحِّحْهَا،‏‏‏‏ وَبَارِكْ لَنَا فِي صَاعِهَا وَمُدِّهَا،‏‏‏‏ وَانْقُلْ حُمَّاهَا فَاجْعَلْهَا بِالْجُحْفَةِ.
باب: نبی کریم ﷺ اور آپ کے صحابہ کرام کا مدینہ میں آنا۔
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو مالک نے خبر دی، انہیں ہشام بن عروہ نے، انہیں ان کے والد عروہ بن زبیر نے اور ان سے عائشہ ؓ نے بیان کیا کہ جب رسول اللہ مدینہ تشریف لائے تو ابوبکر اور بلال ؓ کو بخار چڑھ آیا، میں ان کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا: والد صاحب! آپ کی طبیعت کیسی ہے؟ انہوں نے بیان کیا کہ ابوبکر ؓ کو جب بخار چڑھا تو یہ شعر پڑھنے لگے۔ ہر شخص اپنے گھر والوں کے ساتھ صبح کرتا ہے اور موت تو جوتی کے تسمے سے بھی زیادہ قریب ہے . اور بلال ؓ کے بخار میں جب کچھ تخفیف ہوتی تو زور زور سے روتے اور یہ شعر پڑھتے کاش مجھے یہ معلوم ہوجاتا کہ کبھی میں ایک رات بھی وادی مکہ میں گزار سکوں گا جب کہ میرے اردگرد (خوشبودار گھاس) اذخر اور جلیل ہوں گی، اور کیا ایک دن بھی مجھے ایسا مل سکے گا جب میں مقام مجنہ کے پانی پر جاؤں گا اور کیا شامہ اور طفیل کی پہاڑیوں کو ایک نظر دیکھ سکوں گا۔ عائشہ ؓ نے بیان کیا کہ پھر میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور آپ کو اطلاع دی تو آپ نے دعا کی اللهم حبب إلينا المدينة کحبنا مكة أو أشد،‏‏‏‏ وصححها و بارک لنا في صاعها ومدها،‏‏‏‏ وانقل حماها فاجعلها بالجحفة اے اللہ! مدینہ کی محبت ہمارے دل میں اتنی پیدا کر دے جتنی مکہ کی تھی بلکہ اس سے بھی زیادہ، یہاں کی آب و ہوا کو صحت بخش بنا۔ ہمارے لیے یہاں کے صاع اور مد (اناج ناپنے کے پیمانے) میں برکت عنایت فرما اور یہاں کے بخار کو مقام جحفہ میں بھیج دے۔
Top