صحیح مسلم - زکوۃ کا بیان - حدیث نمبر 6197
حدیث نمبر: 5709 - 5710 - 5711
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ أَبِي عَائِشَةَ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، ‏‏‏‏‏‏ وَعَائِشَةَ أن أبا بكر رضي الله عنه، ‏‏‏‏‏‏قبل النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مَيِّتٌ.
حدیث نمبر: 5712
قَالَ:‏‏‏‏ وَقَالَتْ عَائِشَةُ:‏‏‏‏ لَدَدْنَاهُ فِي مَرَضِهِ فَجَعَلَ يُشِيرُ إِلَيْنَا أَنْ لَا تَلُدُّونِي، ‏‏‏‏‏‏فَقُلْنَا كَرَاهِيَةُ الْمَرِيضِ لِلدَّوَاءِ، ‏‏‏‏‏‏فَلَمَّا أَفَاقَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَلَمْ أَنْهَكُمْ أَنْ تَلُدُّونِي ؟ قُلْنَا كَرَاهِيَةَ الْمَرِيضِ لِلدَّوَاءِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ لَا يَبْقَى فِي الْبَيْتِ أَحَدٌ إِلَّا لُدَّ، ‏‏‏‏‏‏وَأَنَا أَنْظُرُ إِلَّا الْعَبَّاسَ فَإِنَّهُ لَمْ يَشْهَدْكُمْ.
منہ میں ایک طرف دوا رکھنے کا بیان
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے موسیٰ بن ابی عائشہ نے بیان کیا، ان سے عبیداللہ بن عبداللہ نے اور ان سے ابن عباس ؓ اور عائشہ ؓ نے کہ ابوبکر ؓ نے نبی کریم کی نعش مبارک کو بوسہ دیا۔
(عبیداللہ نے) بیان کیا کہ عائشہ ؓ نے کہا ہم نے نبی کریم کے مرض (وفات) میں دوا آپ کے منہ میں ڈالی تو آپ نے ہمیں اشارہ کیا کہ دوا منہ میں نہ ڈالو ہم نے خیال کیا کہ مریض کو دوا سے جو نفرت ہوتی ہے اس کی وجہ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم منع فرما رہے ہیں پھر جب آپ کو ہوش ہوا تو آپ نے فرمایا کہ کیوں میں نے تمہیں منع نہیں کیا تھا کہ دوا میرے منہ میں نہ ڈالو۔ ہم نے عرض کیا کہ یہ شاید آپ نے مریض کی دوا سے طبعی نفرت کی وجہ سے فرمایا ہوگا۔ اس پر نبی کریم نے فرمایا کہ اب گھر میں جتنے لوگ اس وقت موجود ہیں سب کے منہ میں دوا ڈالی جائے اور میں دیکھتا رہوں گا، البتہ عباس کو چھوڑ دیا جائے کیونکہ وہ میرے منہ میں ڈالتے وقت موجود نہ تھے، بعد میں آئے۔
Top